کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 10
ان سے اجتناب کرسکیں،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"وَإِذْ أَخَذَ اللّٰهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ وَلَا تَكْتُمُونَهُ"(سورۃ آل عمران:187)
"اور(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ وقت یاد کرو)جب اللہ تعالیٰ نے کتاب والوں سے عہد لیا کہ تم اس کتاب کو(جو تمھیں دی گئی ہے)لوگوں سے(صاف صاف)بیان کردینا اور اسے چھپانا نہیں۔
ایک دوسری جگہ ارشاد فرمایا:
"إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُولَـٰئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللّٰهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ﴿١٥٩﴾إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَبَيَّنُوا فَأُولَـٰئِكَ أَتُوبُ عَلَيْهِمْ ۚ وَأَنَا التَّوَّابُ الرَّحِيمُ"(آیت نمبر۔159۔160)
"بیشک جو لوگ ہماری اتاری ہوئی کھلی نشانیوں اور ہدایت کی باتوں کو کتاب(تورات)میں ہمارے لوگوں سے بیان کر دینے کے بعد چھپاتے ہیں،یہ وہی لوگ ہیں جن پر اللہ لعنت کرتا ہے اور سب لعنت کرنے والے بھی لعنت کرتے ہیں،مگر جنہوں نے توبہ کی اور نیک بن گئے اور کھول کر بیان کر دیا،تو ان کی توبہ میں قبول کرتا ہوں اور میں بہت توبہ قبول کرنے والا،مہربان ہوں"
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
"جو کسی بھلے کام کی رہنمائی کرے گا تو اسے بھی اس کام کے کرنے والے کے برابراجر ملے گا۔"(صحیح مسلم)
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: