کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 94
تقدیر کے بارے میں عقیدۂ سلف تقدیر کے بارے میں سلف صالحین رحمہم اللہ کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی ہر چیز کا خالق و مالک ہے، اوراس نے مخلوقات کو پیدا کرنے سے پہلے ہی ان کی تقدیریں مقرر فرمادی تھیں، ان کی موت کے اوقات، ان کا رزق کتنا ہو گا ؟اور کہاں سے ملے گا ؟ اوروہ کونسے اعمال کریں گے؟اور یہ بھی لکھ دیا تھا کہ وہ خوش نصیبی اور بد بختی میں سے کس کو اختیار کریں گے؟سو ہر چیز اس نے واضح طور پر اپنی کتاب ( لوح ِمحفوظ ) میں ضبط ومحفوظ کر رکھی ہے۔لہٰذا جو اللہ تعالیٰ چاہتا ہے وہی ہوتا ہے اور جو نہیں چاہتا وہ نہیں ہوتا، اور جو کچھ ہوچکا ہے، نیز جو کچھ ہونے والا ہے ، اور جو نہیں ہوا اگر ہوتا تو کیسے ہوتا؟ وہ سب کچھ جانتا ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، جسے چاہتا ہے ہدایت سے نوازتا ہے اور جسے چاہتا ہے گمراہ کر دیتا ہے، نیز سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کا عقیدہ یہ بھی ہے کہ بندوں کیلئے بھی مشیّت اور قدرت ہے جس کے ذریعے وہ، وہ اعمال سر انجام دیتے ہیں جن کی اللہ تعالیٰ نے ان کو طاقت وہمت عطا کی ہے ، لیکن یہ اعتقاد رکھتے ہوئے کہ اللہ تعالیٰ کی مشیّت وچاہت کے بغیر بندوں کی کوئی مشیّت وچاہت نہیں۔اللہ تعالیٰ کافرمان ہے : { وَالَّذِیْنَ جَاہَدُوْا فِیْنَا لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا} (سورۃالعنکبوت: ۶۹) ’’اور وہ لوگ جو ہماری راہ میں کوشش کرتے ہیں ہم انہیں اپنی راہوں کی راہنمائی ضرور کریں گے‘‘۔ اس آیتِ کریمہ سے ثابت ہوا کہ بندوں سے کوشش اور جد وجہد مطلوب ہے ۔ افعال العباد سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی بندوں کا ، اور ان کے افعال کا خالق ہے ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { وَاللّٰهُ خَلَقَکُمْ وَمَا تَعْمَلُوْنَ } (سورۃ الصافات: ۹۶)