کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 87
پل صراط پرسے گذر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’…چنانچہ وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں گے ، اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (شفاعت کی ) اجازت دی جائے گی ، پھر امانت اور رحم کو بھیجا جائے گا جو پل صراط کے دائیں بائیں کھڑے ہو جائیں گے ، پھر ( لوگ پل صراط پر سے گذرنا شروع کریں گے چنانچہ) سب سے پہلا شخص بجلی کی سی تیزی کے ساتھ گذر جائے گا ۔‘‘ میں ( ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ) نے پوچھا : ’’میرے ماں باپ آپ پر قربان ہو ں ، کوئی چیز بجلی کی سی تیزی کے ساتھ بھی گذر سکتی ہے؟ ‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’کیا تم نے ( آسمان پر ) بجلی کو نہیں دیکھا ، کیسے وہ تیزی کے ساتھ جاتی ہے اور پلک جھپکتے ہی واپس آجاتی ہے ؟ پھر دوسرا آدمی ہوا کی طرح تیزی کے ساتھ گذر جائے گا۔ پھرتیسرا آدمی پرندے کی اڑان اور مردوں کے دوڑنے کی طرح گذر جائے گا ۔ یہ سب اپنے اپنے اعمال کے مطابق وہاں سے گذریں گے ، اور تمھارا نبی صلی اللہ علیہ وسلم پل صراط پر کھڑے ہو کر کہہ رہا ہو گا : (( یٰا رَبِّ ! سَلِّمْ سَلِّمْ )) ’’اے میرے رب ! تو ہی سلامتی دے اور تو ہی محفوظ فرما ۔‘‘ یہاں تک کہ بندوں کے اعمال عاجز آ جائیں گے ، اور یہاں تک کہ ایک آدمی ایسا آئے گا جو گھسٹ گھسٹ کر ہی چلنے کے قابل ہو گا ، اور پل صراط کے کناروں پر مڑے ہوئے سرے والی لوہے کی سلاخیں لٹکی ہوئی ہو نگی جنھیں بعض لوگوں کو پکڑنے اور اچک لینے کا حکم دیا گیا ہو گا ، لہٰذا وہاں سے گذرنے والوں میں سے کچھ تو خراشیں وغیرہ لگنے کے بعد نجات پا کر اسے