کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 85
ہے جو اتنی ہے جتنی (عمان ) اور (ایلہ ) کے درمیان ہے ، اس کا پانی برف سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہو گا ۔‘‘ میزان برحق ہے روزِ قیامت وزن برحق ہے ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {وَالْوَزْنُ یَوْمَئِذٍ لْحَقُّ فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُہٗ فَأُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ علیہم السلام وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُہٗ فُأُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْا أَنْفُسَہُمْ بِمَا کَانُوْا بِآیٰاتِنَا یَظْلِمُوْنَ} (سورۃ الأعراف : ۸،۹) ’’ اور اس روز وزن بھی برحق ہے ، پھر جس شخص کا(نیکیوں والا) پلّہ بھاری ہو گا ، سو ایسے لوگ کامیاب ہو نگے ، اور جس شخص کا پلّہ ہلکا ہو گا سو یہ وہ لوگ ہونگے جنھوں نے اپنا نقصان کر لیا بسبب اس کے کہ ہماری آیتوں کے ساتھ ظلم کرتے تھے ۔‘‘ نیز فرمایا : { وَنَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ لِیَوْمِ الْقِیَامَۃِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْئًا وَإِنْ کَانَ مِثْقَالَ حَبَّۃٍ مِّنْ خَرْدَلٍ أَتَیْنَا بِہَا وَکَفٰی بِنَا حَاسِبِیْنَ} (سورۃ الأنبیاء : ۴۷) ’’ قیامت کے دن ہم ٹھیک ٹھیک تولنے والے ترازو رکھیں گے ، پھر کسی پر کچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا ،اور اگر ایک رائی کے دانے کے برابر بھی کوئی عمل ہو گا تو اسے ہم سامنے لائیں گے ، اور ہم حساب لینے کیلئے کافی ہیں ۔‘ ‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا :’’ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے کچھ غلام ہیں جو مجھے جھٹلاتے ہیں ، میرے مال میں خیانت کرتے ہیں اور میری نافرمانی کرتے ہیں ، اور میں انھیں