کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 67
امام المتقین اور بنی آدم کے سردارہیں۔ جب تمام نبی اکٹھے ہوں توآپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے امام اور جب وہ تشریف لائیں توآپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے خطیب ہیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہی صاحبِ مقامِ محمود ہیں جس پر پہلے اور بعد میں آنے والے سبھی رشک کریں گے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی صاحبِ لواء الحمد (جن کے پاس حمد کا جھنڈا ہوگا) اور صاحبِ حوضِ کوثر ہیں جہاں پر لوگ وارد ہونگے،اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے دین کی سب سے افضل شریعت دے کر مبعوث فرمایا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو جو لوگوں کے لییٔ بپاکی گئی، بہترین امت بنایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت کو فضائل اور بہترین خوبیوں سے مزین فرمایا جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو سابقہ امتوں سے ممتاز کرتی ہیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت دنیا میں آنے کے اعتبار سے سب سے آخری امت ہے لیکن قیامت کے دن سب سے پہلے اٹھائی جانے والی ہے۔نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ ہے: ((أَنَا سَیِّدُ وَلَدِ آدَمَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَبِیَدِیْ لِوَآئُ الْحَمْدِ وَلَا فَخْرَ، وَمَا مِنْ نَّبِیٍّ یَوْمَئِذٍ آدَمُ فَمَنْ سِوَاہُ إِلاَّ تَحْتَ لِوَائِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) [1] ’’میں قیامت کے دن تمام بنی آدم کا سردار ہوں گا ، اور میرے ہاتھ میں حمد کا عَلم ہوگا اور اس پر مجھے کوئی فخر نہیں، قیامت کے دن آدم علیہ السلام اور ان کے علاوہ جتنے بھی انبیاء علیہم السلام ہیں سب میرے جھنڈے تلے ہونگے‘‘۔
[1] الترمذی : 3148۔وصححہ الالبانی