کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 50
(۳) تیسری حکمت یہ ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے انتقال کے بعد اللہ کا دین ان کتابوں کے ذریعے محفوظ رہے ، اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( تَرَکْتُ فِیْکُمْ شَیْئَیْنِ ، لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدَہُمَا : کِتَابَ اللّٰہِ وَسُنَّتِیْ ، وَلَنْ یَتَفَرَّقَا حَتّٰی یَرِدَا عَلَیَّ الْحَوْضَ)) [1] ’’ میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں : ان کے بعد ( یعنی اگر تم نے انہیں مضبوطی سے تھام لیا تو) کبھی گمراہ نہیں ہو گے : ایک ہے کتاب اللہ ( قرآن مجید ) اور دوسری ہے میری سنت ، اور یہ دونوں کبھی جدا جدا نہیں ہو نگی یہاں تک کہ حوض پر میرے پاس آئیں گی ۔‘‘ (۴) چوتھی حکمت یہ ہے کہ یہ کتابیں لوگوں پراللہ تعالیٰ کی حجت کے طور پر قائم رہیں اورتاکہ کوئی شخص یہ نہ کہہ سکے کہ میرے پاس تو کوئی نصیحت کرنے والا آیا ہی نہ تھا ، اور چونکہ کتاب اللہ (قرآنِ مجید ) موجود اور بفضل اللہ محفوظ ومامون ہے اس لییٔ یہ واجب الاتباع ہے ، جیسا کہ اللہ رب العزت کا فرمان ہے : { اِتَّبِعُوْا مَا أُنْزِلَ إِلَیْکُمْ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِہٖ أَوْلِیَآئَ} (سورۃ الأعراف: ۳) ’’تم لوگ اس چیز کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے تمہاری طرف نازل کی گئی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کردوسرے سرپرستوں کی پیروی مت کرو۔‘‘ اور فرمایا: { وَہٰذَا کِتَابٌ أَنْزَلْنٰہُ مُبَارَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَاتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ } (سورۃالأنعام: ۱۵۵) ’’اور یہ ایک کتاب ہے جس کو ہم نے نازل کیا ہے، یہ بڑی برکت والی ہے، لہٰذا تم اس کی پیروی کرو اور ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘
[1] المستدرک للحاکم وصححہ الالبانی ،صحیح الجامع : ۲۹۳۷ والصحیحۃ:۱۷۶۱