کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 45
(( إِذَا مَرَّ بِالنُّطْفَۃِ ثِنْتَانِ وَأَرْبَعُوْنَ لَیْلَۃً ، بَعَثَ اللّٰہُ إِلَیْہَا مَلَکًا ، فَصَوَّرَہَا وَخَلَقَ سَمْعَہَا، وَبَصَرَہَا وَجِلْدَہَا، وَلَحْمَہَا وَعِظَامَہَا ، ثُمَّ قَالَ:یٰا رَبِّ! ! أَذَکَرٌ أَمْ أُنْثٰی ؟ فَیَقْضِیْ رَبُّکَ مَا شَآئَ ، وَیَکْتُبُ الْمَلَکُ ، ثُمَّ یَقُوْلُ: یٰا رَبِّ ! أَجَلُہٗ ؟ فَیَقُوْلُ رَبُّکَ مَا شَآئَ ، وَیَکْتُبُ الْمَلَکُ ، ثُمَّ یَقُوْلُ : یٰا رَبِّ ! رِزْقُہٗ ؟ فَیَقْضِیْ رَبُّکَ مَا شَآئَ وَیَکْتُبُ الْمَلَکُ ، ثُمَّ یَخْرُجُ الْمَلَکُ بِالصَّحِیْفَۃِ فِیْ یَدِہٖ ،فَلَا یَزِیْدُ عَلٰی مَا أُمِرَ وَلَا یَنْقُصُ)) [1] ’’ جب ( رحمِ مادر میں ) نطفہ پر بیالیس راتیں گذر جاتی ہیں تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف ایک فرشتہ بھیجتا ہے ، جو اس کی شکل وصورت : اس کے کان ، آنکھیں ، جلد ، گوشت اور ہڈیاں بناتا ہے ، پھر وہ کہتا ہے : اے میرے رب ! مرد یا عورت؟ تو تمہارا رب جو چاہتا فیصلہ فرماتاہے ، اور فرشتہ لکھ لیتا ہے ، پھر وہ کہتا ہے : اے میرے رب !اس کی عمر کتنی ہو گی ؟ تو تمہارا رب جو چاہتا ہے کہتا ہے ، اور فرشتہ لکھ لیتا ہے ، پھر وہ کہتا ہے : اے میرے رب !اس کا رزق کتنا ہو گا ؟ تو تمہارا رب جو چاہتا فیصلہ فرماتاہے ، اور فرشتہ لکھ لیتا ہے ، اس کے بعد فرشتہ صحیفہ لے کر نکل جاتا ہے اور اس میں کسی قسم کی کمی بیشی نہیں کرتا ۔‘‘ ۱۱) وہ فرشتے جو موت کے وقت بنی آدم کی روح قبض کرنے پر مامور ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { وَہُوَ الْقَاہِرُ فَوْقَ عِبَادِہٖ وَیُرْسِلُ عَلَیْکُمْ حَفَظَۃً حَتّٰیٓ إِذَا جَآئَ أَحَدَکُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْہُ رُسُلُنَا وَہُمْ لاَ یُفَرِّطُوْنَ } (سورۃ الأنعام :۶۱) ’’ اور وہ اپنے بندوں پر پوری قدرت رکھتا ہے اور تم پر نگران (فرشتے ) بھیجتا ہے ، حتیٰ کہ جب تم میں سے کسی کو موت آتی ہے تو ہمارے فرشتے اس کی روح قبض کر لیتے ہیں ، اور وہ ( اپنے کام میں ) ذر ہ بھرکوتاہی نہیں کرتے ۔‘‘
[1] مسلم : ۶۴۵ ۲