کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 31
ایسی زندگی ہے جو شروع سے ہے اور کبھی ختم ہونے والی نہیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: { اَللّٰہُ لَا إِلٰہَ إِلاَّ ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا تَأْخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّلَا نَوْمٌ } (سورۃ البقرۃ:۲۵۵) ’’اللہ تعالیٰ ہی معبود ِبرحق ہے، جو زندہ جاوید اور قائم رہنے والا ہے، نہ اسے اونگھ آتی ہے اور نہ ہی نیند۔‘‘ 2 اللہ تعالیٰ تمام عیوب ونقائص مثلاً نیند، عاجز آجانا، جہالت اور ظلم وغیرہ سے پاک ہے اور مخلوق کی مشابہت سے مبرّا ہے۔ چنانچہ ضروری ہے کہ ہر اس چیز کی نفی کی جائے جس کی نفی اللہ تعالیٰ نے خود اپنی ذات سے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب سے کی ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ } (سورۃ الشوریٰ:۱۱) ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ خوب سننے والا، دیکھنے والا ہے۔‘‘ اور فرمایا: { وَمَا رَبُّکَ بِظَلاَّمٍ لِّلْعَبِیْدِ } (سورۂ حٰمٓ السجدہ:۴۶) ’’اور آپ کا رب بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے۔‘‘ اور فرمایا: { وَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیُعْجِزَہٗ مِنْ شَیْئٍ فِی السَّمٰوَاتِ وَلَا فِی الْأَرْضِ} (سورۂ فاطر: ۴۴) ’’اور آسمانوں اور زمین میں کوئی ایسی چیز نہیں جو اللہ تعالیٰ کو عاجز کر دے۔‘‘ اور فرمایا: { وَمَا کَانَ رَبُّکَ نَسِیًّا } (سورۂ مریم: ۶۴) ’’اور آپ کا پروردگار بھولنے والا نہیں ہے۔‘‘