کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 27
اور ہر رسول نے اپنی قوم سے یہی فرمایا:
{ اُعْبُدُوا اللّٰہَ مَالَکُمْ مِّنْ إِلٰہٍ غَیْرُہٗ } (سورۃ الأعراف:۵۹)
’’تم ایک اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔‘‘
اور باری تعالیٰ کا ارشاد ہے:
{ وَمَآ أُمِرُوْا إِلاَّ لِیَعْبُدُوااللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ حُنُفَآئَ} (سورۃ البینۃ:۵)
’’اور انہیں صرف اس بات کا حکم دیا گیا کہ وہ یکسو ہو کراللہ ہی کی عبادت کریں، اسی کے لییٔ دین کو خالص رکھتے ہوئے۔‘‘
اورحدیث پاک میں نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا:
((أَتَدْرِیْ مَا حَقُّ اللّٰہِ عَلَی الْعِبَادِ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلیَ اللّٰہِ؟ قُلْتُ: اللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗ أَعْلَمُ، قَالَ: حَقُّ اللّٰہِ عَلَی الْعِبَادِ أَنْ یَّعْبُدُوْہُ وَلَا یُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا، وَحَقُّ الْعِبَادِ عَلیَ اللّٰہِ أَلاَّ یُعَذِّبَ مَنْ لاَّ یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا)) [1]
’’کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا بندوں پر اور بندوں کا اللہ تعالیٰ پر کیا حق ہے؟ میں نے کہا : اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور بندوں کا اللہ تعالیٰ پر حق یہ ہے کہ وہ ایسے شخص کو عذاب میں مبتلا نہ کرے جو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔‘‘
لہٰذا تمام عبادات ( مثلاً دعا ، نذر ونیاز ، توکّل ، ذبح وغیرہ ) صرف اللہ تعالیٰ کیلئے بجا لائی جائیں ، اسی کے سامنے ہاتھ پھیلائے جائیں ، اسی کو حاجت روا ، مشکل کشا ، بگڑی بنانے والا ،
[1] متفق علیہ