کتاب: ارکان ایمان ایک تعارف - صفحہ 17
شرک سے اجتناب :
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
{ اَلَّذِیْنَ آمَنُوْا وَلَمْ یَلْبِسُوْا إِیْمَانَہُمْ بِظُلْمٍ أُولٰٓئِکَ لَہُمُ الْأَمْنُ وَہُمْ مُّہْتَدُوْنَ} (سورۃ الأنعام:۸۲)
’’ جو لوگ ایمان لائے ، پھر اپنے ایمان کو ظلم ( شرک ) سے آلودہ نہیں کیا ، انہی کیلئے امن وسلامتی ہے ، اور یہی لوگ راہِ راست پر ہیں۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی {اَلَّذِیْنَ آمَنُوْا وَلَمْ یَلْبِسُوْا إِیْمَانَہُمْ بِظُلْمٍ أُولٰٓئِکَ لَہُمُ الْأَمْنُ وَہُمْ مُّہْتَدُوْنَ}تو یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم پر بہت گراں گذری ، چنانچہ انہوں نے کہا : ہم میں سے کون ہے جس نے (گناہ اور معصیت کے ذریعے ) اپنی جان پر ظلم نہیں کیا ؟ اس پرنبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( لَیْسَ ہُوَ کَمَا تَظُنُّوْنَ ، إِنَّمَا ہُوَ کَمَا قَالَ لُقْمَانُ لِاِ بْنِہٖ { یَٰا بُنَیَّ لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ إِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ } [1]
’’ اس سے مراد وہ نہیں جیسا کہ تم گمان کر رہے ہو ، بلکہ اس سے مراد ( شرک ہے) جیسا کہ لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا تھا : اے میرے پیارے بیٹے ! اللہ کے ساتھ شرک مت کرنا کیونکہ شرک بہت بڑا ظلم ہے۔ ‘‘
معاصی سے اجتناب :
اسی طرح معاصی ( اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں ) سے اجتناب کرنا بھی ایمان میں شامل ہے جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لَا یَزْنِی الزَّانِیْ حِیْنَ یَزْنِیْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ ، وَلاَ یَسْرِقُ السَّارِقُ حِیْنَ یَسْرِقُ وَہُوَ مُؤْمِنٌ ، وَلَا یَشْرَبُ الْخَمْرَحِیْنَ یَشْرَبُہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ)) [2]
[1] بخاری : ۳۲ ، مسلم : ۱۲۴ واللفظ لہ
[2] بخاری : ۲۴۷۵ ، مسلم : ۵۷