کتاب: ارکان اسلام و ایمان - صفحہ 80
((تَعِسَ عبدُ الدِّينارِ،والدِّرْهَمِ،والقَطِيفَةِ،إنْ أُعْطِيَ رَضِيَ،وإنْ لَمْ يُعْطَ لَمْ يَرْضَ))
’’درہم و دینار (مال و دولت) اور لباس کا پجاری تباہ ہوگیا،اگر اسے کچھ(مال و دولت) مل جائے تو راضی،نہ ملے تو ناراض ہو جاتا ہے۔‘‘[1]
((أَوَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى شَيْءٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ؟ أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ))
’’کیا میں تمھیں وہ بات نہ بتلاؤں جسے انجام دینے سے تم ایک دوسرے سے محبت کرنے لگ جاؤ۔ (وہ یہ ہے کہ) آپس میں سلام کو عام کرو۔‘‘[2]
((كُنْ فِي الدُّنْيَا كَأَنَّكَ غَرِيبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِيلٍ))
’’دنیا میں اجنبی یا مسافر کی طرح زندگی گزارو۔‘‘[3]
((لا يُقِيمُ الرَّجُلُ الرَّجُلَ مِن مَقْعَدِهِ،ثُمَّ يَجْلِسُ فيه ولَكِنْ تَفَسَّحُوا وتَوَسَّعُوا))
’’کوئی آدمی کسی کو اس کی جگہ سے اٹھا کر وہاں نہ بیٹھے،بلکہ مجلس کی جگہ یا دائرہ کھلا کر لیا کرو۔‘‘[4]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] صحیح البخاری،الرقاق،باب ما یتقی من فتنۃ المال ،حدیث : 6435
[2] صحیح مسلم،الإیمان،باب بیان أنہ لا یدخل الجنۃ إلا المؤمنون … ،حدیث : 54
[3] صحیح البخاری،الرقاق،باب قول النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : کن فی الدنیا کأنک غریب…،حدیث:6416
[4] صحیح مسلم،السلام،باب تحریم إقامۃ الإنسان من موضعہ المباح …،حدیث: 2177