کتاب: ارکان اسلام و ایمان - صفحہ 24
ارکانِ ایمان
ایمان کے درج ذیل ارکان ہیں:
( اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا: یعنی اللہ تعالیٰ کے وجود،اس کی صفات،عبادت،دعا اور حکم
میں اس کی وحدانیت پر ایمان لانا۔
( فرشتوں پر ایمان لانا : جو نوری مخلوق ہیں اور اللہ تعالیٰ کے احکام نافذ کرنے کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔
( اللہ کی کتابوں پر ایمان لانا : یعنی تورات،انجیل،زبور اور قرآن پر جو سب سے افضل ہے۔
( اللہ کے رسولوں پر ایمان لانا : جن میں سب سے پہلے نوح علیہ السلام اور سب سے آخر میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
( آخرت کے دن پر ایمان لانا : یعنی قیامت کے دن پر،جو لوگوں کے اعمال کے محاسبے اور جزا کا دن ہے۔
( اچھی یا بری تقدیر پر ایمان رکھنا : یعنی جائز اسباب اپناتے ہوئے ہر انسان کو اچھی یا بری تقدیر پر راضی رہنا چاہیے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر کی گئی ہے۔ [1]
اسلام،ایمان اور احسان کا مطلب
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،فرماتے ہیں : ایک دن ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے
[1] صحیح مسلم،الإیمان،باب بیان الإیمان و الإسلام … ،حدیث : 8