کتاب: ارکان اسلام و ایمان - صفحہ 23
ارکانِ اسلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔‘‘ ( شہادتین:’’گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔‘‘ (اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اللہ کے دین میں اطاعت کرنا ضروری ہے) ( اقامت ِ صلاۃ: ’’نماز قائم کرنا: ‘‘ یعنی اسے اس کی تمام شروط،ارکان اور واجبات کے ساتھ خشوع و خضوع سے ادا کرنا۔ ( ادائے زکاۃ:’’زکاۃ دینا: ‘‘ یہ اس وقت فرض ہوتی ہے جب کوئی مسلمان 85گرام سونے یا اس کے مساوی نقدی کا مالک ہو جائے۔ اس میں سے سال کے بعد اڑھائی فیصد ادا کرنا ضروری ہے اور نقدی سمیت ہر چیز میں اس کی مقدار معین ہے۔ ( حج: ’’بیت اللہ کا حج کرنا: ‘‘ ہر اس شخص کے لیے فرضِ لازم ہے جو صحت اور مالی اعتبار سے وہاں تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہو۔ ( صومِ رمضان:’’رمضان کے روزے رکھنا: ‘‘ روزے کی نیت سے کھانے پینے اور ہر ایسی چیز سے جو روزہ توڑنے والی ہو فجر سے لے کر غروب آفتاب تک رکے رہنا۔ [1]
[1] صحیح البخاری،الإیمان،باب دعاؤکم إیمانکم …،حدیث : 8