کتاب: ارکان اسلام و ایمان - صفحہ 17
کرنے کی پرکشش ترغیب بھی دی ہے۔ انھوں نے طہارت کے مسائل پوری تفصیل سے تمام ترجزئیات سمیت بتائے ہیں اور بعد کے مراحل میں نماز،زکاۃ،حج وعمرہ کے مسائل و فضائل واضح کر کے اسلامی تہذیب و تمدن کے ممتاز پہلو اور مخصوص آداب نمایاں کر دیے ہیں۔ انھوں نے جو کچھ لکھا صرف قرآن کریم اور احادیث رسول کے حوالے سے لکھا ہے۔ یمین و یسار کے کسی مسلک یا مشرب کا کوئی تصور ان کے حاشیۂ خیال میں بھی نہیں آیا۔ ان کا انداز فکر ٹھیٹ اسلامی ہے۔ ایک داعی دین کی سب سے بڑی خواہش یہ ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف دینی تعلیمات و مبادیات غیر مبہم طور پر صاف صاف بیان کر دے بلکہ ان کے اثرو نفوذ کا نظارہ بھی دیکھے۔ اس مقصد کے لیے داعی ہمیشہ آسان اور دلنشین اسلوب بیان اختیار کرتا ہے۔ زیر نظر کتاب کے فاضل مصنف کے دل میں دین کی تبلیغ کا جذبہ پوری شدت سے موجزن ہے۔ انھوں نے اپنا مافی الضمیرسمجھانے کے لیے قارئین کی سہولت کا خاص خیال رکھا ہے۔ اُن کا انداز نگارش بڑا سادہ،سلیس اور مؤثر ہے۔ انھوں نے ہر مسئلے کے مفاہیم ذہن نشین کرنے کی غرض سے جابجا خوبصورت عنوانات قائم کیے ہیں۔ ہر مسئلہ انتہائی باریک بینی سے قرآن کریم کی آیات اور متعلقہ احادیث کی کمک کے ساتھ مفصل بیان کیا ہے اور رشتۂ سخن کو کہیں بھی گرا نبار نہیں ہونے دیا۔ یہی خصوصیت کتاب کے فا ضل مترجم نے اپنے ترجمے میں برقرار رکھی ہے۔ انھوں نے سادہ زبان میں بے تکلف ترجمہ کیا ہے۔ فی الجملہ اس کتاب سے ہر فرد بھر پور طور پر مستفید ہو سکتا ہے۔ اس کتاب کی آیات و احادیث کی تخریج کے سلسلے میں جناب حافظ آصف اقبال کی محنت قابل داد ہے۔ کتاب کی تصحیح و تکمیل کا فریضہ مولانا محمد عثمان منیب،جناب احمد کامران،مولانا منیراحمد رسولپوری اور حافظ محمد فاروق نے انجام دیا ہے۔