کتاب: ارکان اسلام و ایمان - صفحہ 15
کتاب: ارکان اسلام و ایمان
مصنف: محمد بن جمیل زینو
پبلیشر: دار السلام
ترجمہ:
عرضِ ناشر
اپنے فرض سیغفلت برتنا سنگین جرم ہے۔ اور جب اس جرم کے قدرتی نتائج اور شدید نقصانات ظاہر ہوں تو قسمت کو کو سنا،حالات کا ماتم کرنا اور واویلا مچانا اس قدر فضول اور بے کار بات ہے جو کبھی قابل توجہ قرار نہیں پا سکتی ؎
ہنسی آتی ہے مجھے حضرت انسان پر
کار بد تو خود کرے،لعنت کرے شیطان پر
بحیثیت مسلمان ہمارا سب سے پہلا فرض یہ ہے کہ ہم اپنے دین کو سیکھیں،اس پر عمل کریں اور اِس جامع و نافع دین کی دعوت ساری دنیا تک پہنچا دیں۔ جب تک ہم یہ فرض ادا کرتے رہے ہمارے عروج و اقبال کا پرچم دور دور تک لہراتا رہا اور ہم ساری دنیا پر کم و بیش ایک ہزار سال تک حکومت کرتے رہے۔ جونہی ہم نے یہ فرض فراموش کیا اور اللہ رب العزت کے بھیجے ہوئے دین کی بجائے اپنے نفس کی بندگی میں گرفتار ہوئے ہماری عظمت کا مینار گر گیا،ہماری حکمرانی کا تختہ الٹ گیا،ہماری عزت کا تاج اُتر گیا اور ہم غلامی کی خندق میں گر پڑے جس کا دلدوز نتیجہ یہ ہے کہ آج ہمارے فکر و عمل کی باگیں غیروں کے ہاتھ میں ہیں۔ ہم طاغوت کے جبڑوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اور چیچنیا،کشمیر،افغانستان،فلسطین اور عراق تک ہماری سر زمین ہمارے ہی خون سے رنگین ہو گئی ہے۔