کتاب: ارکان اسلام و ایمان - صفحہ 140
مت دیکھیں۔ ( امام کی قراء ت سنیں تو خاموش رہیں اور جب قراء ت نہ سنیں تو پھر قراء ت کریں (البتہ سورئہ فاتحہ پڑھنا مقتدی کے لیے ہر حال میں ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر کسی کی نماز نہیں ہوتی) ( جمعہ کی فرض نماز دو رکعتیں ہیں جو مسجد میں خطبہ کے بعد پڑھی جاتی ہیں۔ ( مغرب کے تین فرض ہیں،نماز فجر کی طرح دو رکعات ادا کریں اور جب التحیات سے فارغ ہو جائیں تو سلام پھیرے بغیر کندھوں کے برابر ہاتھ اٹھاتے ہوئے اللہ اکبر کہہ کر تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہو جائیں،تیسری رکعت میں صرف سورئہ فاتحہ پڑھیں اور پہلے کی طرح باقی رکعت مکمل کر کے سلام پھیر دیں۔ ( ظہر،عصر اور عشاء کی نماز کے چار فرض ہیں،نماز فجر کی طرح دو رکعت ادا کریں پھر التحیات کے بعد کھڑے ہو جائیں اور دو رکعت اور ادا کریں جن میں صرف سورئہ فاتحہ پڑھیں،پھر نماز مکمل کرنے کے بعد سلام پھیر دیں۔ ( وتر کی تین رکعتیں ہیں۔ دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیں اور تیسری علیحدہ پڑھیں[1] اور بہتر ہے کہ آپ تیسری رکعت میں رکوع سے پہلے یا بعد میں ہاتھ اٹھا کر یہ دعا پڑھیں: ((اللهمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ،وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ،
[1] یہی طریقۂ وتر راجح ہے۔ صحیح البخاری،الوتر،باب القنوت قبل الرکوع،حدیث: 1001و سنن ابن ماجہ،إقامۃ الصلوات،باب ماجاء فی الوتر برکعۃ،حدیث: 1174 وصحیح ابن حبان،حدیث:6781۔ تاہم ایک سلام سے بھی،درمیان میں تشہد کیے بغیر،پڑھنا جائز ہے۔ سنن الدارقطنی: 28-25/2 و صحیح ابن حبان،حدیث:680۔ اسی طرح ایک وتر بھی پڑھنا جائز ہے۔ صحیح البخاری،حدیث: 3765,3764 و صحیح ابن حبان حدیث : 681