کتاب: ارکان اسلام و ایمان - صفحہ 137
ملے گا۔‘‘[1] نماز کے مسائل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((صَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّ)) ’’نماز اسی طرح پڑھو جس طرح تم مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔‘‘[2] ((إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ المَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ)) ’’جب تم مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت (نفل تحیۃ المسجد کے طور پر) پڑھا کرو۔‘‘[3] ((لَا تَجْلِسُوا عَلَى الْقُبُورِ،وَلَا تُصَلُّوا إِلَيْهَا)) ’’قبروں پر بیٹھو نہ ان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھو۔‘‘[4] ((إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُِ)) ’’جب نماز کے لیے اقامت کہی جائے تو پھر فرض نماز کے سوا کوئی نماز نہیں۔‘‘[5] ((أمِرتُ أن لا أكفَّ ثوبًا))
[1] صحیح البخاری،بدء الوحی،باب کیف کان بدء الوحی إلی رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ،حدیث : 1 [2] صحیح البخاری،الأذان،باب الأذان للمسافرین إذا کانوا جماعۃ…،حدیث : 631 [3] صحیح البخاری،الصلاۃ،باب إذا دخل المسجد فلیرکع رکعتین،حدیث : 444 [4] صحیح مسلم،الجنائز،باب النھی عن الجلوس علی القبر والصلاۃ علیہ،حدیث: 972 [5] صحیح مسلم،صلاۃ المسافرین،باب کراھۃ الشروع فی نافلۃ بعد شروع المؤذن … ،حدیث : 710