کتاب: کتاب التوحید عقیدہ توحید اور دین خانقاہی ( صوفی ازم ) - صفحہ 32
اﷲتعالیٰ کی ذات سے ہی استغاثہ کیا جاسکتا ہے ۔‘‘ (طبرانی) ۱۰ھ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم کاانتقال ہوا تو اسی روز سورج گرہن لگ گیا بعض لوگوں نے اسے حضرت ابراہیم کی وفات کی طرف منسوب کیا آپ کو معلوم ہوا تو ارشاد فرمایا ’’لوگو!سورج اور چانداﷲتعالیٰ کی نشانیوں میں سے دونشانیاں ہیں انہیں کسی کی موت اور زندگی کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا لہٰذا جب گرہن لگے تواﷲتعالیٰ سے دعا کرو اورنماز پڑھو یہاں تک کہ گرہن ختم ہوجائے ۔(صحیح مسلم)یہ بات ارشاد فرماکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مشرکانہ عقیدے کی جڑ کاٹ دی کہ نظم کائنات پر کوئی نبی ‘ولی یا بزرگ اثر انداز ہوسکتا ہے یا امور کائنات چلانے میں اﷲتعالیٰ کے سوا کسی دوسرے کا بھی عمل دخل ہوسکتا ہے ۔ ایک موقع پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان علیہم اجمعین کو یہ نصیحت فرمائی ’’میری تعریف میں اس طرح مبالغہ نہ کرو جس طرح عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں کیا بے شک میں ایک بندہ ہوں لہٰذا مجھےاﷲتعالیٰ کا بندہ اور اس کا رسول ہی کہو۔‘‘ (بخاری ومسلم)ایک حدیث میں ارشاد مبارک ہے ’’افضل ترین ذکر لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰه ہے(ترمذی)افضل ترین ذکر میں محمد رسول اللہ کے الفاظ شامل نہ کرکے آپ ے گویا امت کو یہ تعلیم دی کہاﷲتعالیٰ کی وحدانیت ‘کبریائی اور عظمت میں دوسرا تو کیا نبی بھی شریک نہیں ہوسکتا آخر میں ایک نظر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے ایّامِ مرض الموت پر بھی ڈال لیجئے ‘ایام علالت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو جو پند ونصائح فرمائے ان کی اہمیت محتاج وضاحت نہیں وفات اقدس سے پانچ دن قبل بخار سے کچھ افاقہ محسوس ہوا تو مسجد تشریف لائے سرمبارک پر پٹی بندھی ہوئی تھی منبر پر جلوہ افروز ہوکر خطبہ ارشاد فرمایااﷲتعالیٰ کی حمد وثنا کے بعد فرمایا ’’یہود ونصاری پراﷲتعالیٰ کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنالیا۔‘‘(صحیح بخاری) ایّامِ علالت میں ہی اپنی امت کو جو دوسری وصیت ارشاد فرمائی وہ یہ تھی کہ تم لوگ میری قبر کو بت نہ بنانا کہ اس کی پوجا کی جائے ۔‘‘ (موطا امام مالک)۔۔۔۔۔۔وفات اقدس کے آخری روز عالم نزاع میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیالے میں پانی رکھا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ہاتھ پانی میں ڈال کر چہرہ پر ملتے اور فرماتے لَااِلٰـہَ اِلَّا اللّٰه اِنَّ لِلْمَوْتِ سَکْرَاتاﷲتعالیٰ کے سوا کوئی الٰہ نہیں اور موت کے لئے سختیاں ہیں (صحیح بخاری)یہی الفاظ دہراتے دہراتے حیات طیبہ کے آخری کلمات أَللَّھُمَّ اغْفِرْلِیْ