کتاب: کتاب التوحید عقیدہ توحید اور دین خانقاہی ( صوفی ازم ) - صفحہ 3
کرنے سے عاجز اور بے بس ہیں ‘تو پھر انہیں میں سے ایک بھگوان حاجتیں اور مرادیں پوری کرنے پر کیسے قادر ہوسکتا ہے ؟
٭٭٭
٭ اے بدھ مت کے ماننے والو ! تمہارا ایمان ہے کہ گوتم بُدھ عالمگیر سچّائی کی تلاش میں برس ہابرس میدانوں ‘جنگلوں اور صحراؤں میں پھرتا رہا ‘کبھی تم نے غور کیا کہ جو شخص خود ایک عالمگیر سچّائی کی تلاش میں طویل مدت تک سرگرداں رہا ۔وہ خود عالمگیر سچائی کیسے بن سکتا ہے؟
٭٭٭
٭ اے ائمہ معصومین کے ماننے والو ! تمہارا ایمان ہے کہ کائنات کا ذرّہ ذرّہ امام کے حکم واقتدار کے آگے سرنگوں ہے اور یہ دعویٰ بھی رکھتے ہو کہ اہل ِ بیت پر جو مصیبت اور آفت آئی وہ ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ کی وجہ سے آئی کبھی تم نے اس پر غور کیا کہ جس کے حکم کے آگے کائنات کا ذرّہ ذرّہ سرنگوں ہوا اس پر آفت اور مصیبت کیسے آسکتی ہے ؟اور جس پر آفت اور مصیبت آجائے وہ کائنات کے ذرّہ ذرّہ کا حاکم اور مقتدر ِ اعلیٰ کیسے بن سکتا ہے؟
٭٭٭
٭ اے بزرگان دین اور اولیائے کرام کے ماننے والو ! تمہارا ایمان ہے کہ علی ہجویری رحمہ اللہ خزانے عطا کرتے ہیں۔خواجہ معین الدین چشتی رحمہ اللہ طوفان سے نجات بخشتے ہیں ۔عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ مصائب اور مشکلات دور کرتے ہیں ‘امام بری کھوٹی قسمتیں کھری کرتے ہیں اور سلطان باہو رحمہ اللہ اولاد سے نوازتے ہیں۔کبھی تم نے غور کیا جب علی ہجویری رحمہ اللہ نہیں تھے تو خزانے کون عطاکرتا تھا جب معین الدین چشتی رحمہ اللہ نہیں تھے تو طوفان سے نجات کون بخشتا تھا ‘جب عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ نہیں تھے تو مصائب