کتاب: کتاب التوحید عقیدہ توحید اور دین خانقاہی ( صوفی ازم ) - صفحہ 2
کتاب: کتاب التوحید عقیدہ توحید اور دین خانقاہی ( صوفی ازم )
مصنف: محمد اقبال کیلانی
پبلیشر: حدیث پبلیکیشنز لاہور
ترجمہ:
تَعَالَوْا اِلٰی کَلِمَۃٍ سَوَائٍ بَیْنَنَا وَ بَیْنَکُمْ
’’اے دنیا کے لوگو! آؤ ایک ایسے کلمے کی طرف جو
ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے ‘‘
٭ اے اسرائیل کے بیٹو ! تمہارا ایمان یہ ہے کہ حضرت عزیر علیہ السلام اﷲکے بیٹے تھے اور یہ بھی تسلیم کرتے ہوکہ انہیں موت آئی ۔کبھی تم نے غور کیاکہاﷲکی ذات ’’ حیّ ‘‘اور ’’قیوم‘‘ہے اور اس کے بیٹے میں بھی یہ صفات ہونی چاہئے تھیں ‘توپھر حضرت عزیز علیہ السلام کو موت کیوں آئی ؟جسے موت آئے وہاﷲکا بیٹا کیسے ہوسکتا ہے ؟
٭٭٭
٭ اے عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کے حواریو ! تمہارا ایمان ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اﷲکے بیٹے ہیں اور یہ بھی تسلیم کرتے ہو کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سُولی دئیے گئے ‘کبھی تم نے غور کیا کہاﷲ تو زبردست قوت والا اور ہر ایک پر غالب ہے پھر اس کا بیٹا اتنا کمزور اور بے بس کیوں تھا کہ سُولی چڑھادیا گیا ‘جو سولی پرچڑھادیا گیا ‘وہ خدا کیسے ہوسکتا ہے؟
٭٭٭
٭ اے ہندو مت کے پیروکارو ! تمہارا ایمان ہے کہ دنیا میں ۳۳ کروڑ بھگوان ہیں ‘ ہر آدمی اپنا اپنا بھگوان الگ رکھتا ہے گویا ہر آدمی کا اپنا بھگوان ہے جو اس کی حاجتیں اور مُرادیں پوری کرنے پر قادر ہے جبکہ باقی ۳۲ کروڑ ۹۹ لاکھ ۹۹ہزار ۹سو ۹۹ بھگوان اس کی ضرورتیں پوری