کتاب: کتاب التوحید عقیدہ توحید اور دین خانقاہی ( صوفی ازم ) - صفحہ 15
لئے ہوں ان میں تمام مراسم عبودیت میں سے کوئی ایک بھی اﷲکے علاوہ کسی کے لئے ادا کی گئی تو وہ شرک فی العبادت ہوگا ۔ دوسرے مفہوم یعنی اطاعت اور فرمانبرداری کے اعتبار سے توحیدِ عبادت یہ ہوگی کہ زندگی کے تمام معاملات میں اطاعت اور فرمانبرداری صرف اللہ تعالیٰ کے حکم اور قانون کی کی جائےاﷲتعالیٰ کے حکم کو چھوڑ کر کسی دوسرے کے حکم یا قانون کی پیروی کرنا خواہ اپنا نفس ہو یا آباء واجداد ‘مذہبی پیشوا ہوں یا سیاسی رہنما ‘شیطان ہو یاطاغوت ویسا ہی شرک فی العبادت ہوگا جیسااﷲتعالیٰ کی پرستش اور پُوجا میں کسی غیراﷲکو شریک بنانے کا شرک ہے ۔ سورہ فرقان میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔ ﴿أَرَاْیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰھَہُ ھَواہُ﴾ (سُورہ فرقان آیت:۴۳) ترجمہ :’’کبھی تم نے اس شخص کے حال پر غور کیا ہے جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا الٰہ بنالیا ‘‘ اس آیت میں واضح طور پر نفس کی پیروی اختیار کرنے والے کو اپنا الٰہ بنالینا کہا گیا ہے جو کہ شرک ہے ۔ [1] سورہ انعام کی ایک آیت ملاحظہ ہو ارشاد خداوندی ہے ۔ ﴿وَاِنَّ الشَّیَاطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰی أَوْلِیَائِھِمْ لِیُجَادِلُوْکُمْ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْھُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ﴾ ترجمہ:’’بے شک شیاطین اپنے ساتھیوں کے دلوں میں شکوک وشبہات القاء کرتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں لیکن اگر تم نے ان کی اطاعت قبول کرلی تو تم یقینا مشرک ہو‘‘ (سورہ انعام آیت :۱۲۱) اس آیت میں شیطان کی اطاعت اور پیروی کو واضح الفاظ میں شرک کہا گیا ہے سورہ مائدہ میں اﷲتعالیٰ فرماتا ہے ۔ ﴿وَمَنْ لَمْ یَحْکُمْ بِمَا أَنْزَلَااللّٰه فَـاُؤْلٰئِکَ ھُمُ الکَافِرُوْنَ﴾ (سورہ مائدہ،آیت :۴۴) ترجمہ:’’اور جو لوگاﷲکے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ دیں وہی کافر ہیں۔‘‘
[1] یاد رہے بشری تقاضوں کے تحت معصیت کا ارتکاب شرک نہیں بلکہ فسق ہے‘جو نیک اعمال یا توبہ سے معاف ہوجاتا ہے۔