کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 85
کرنے والے ہیں ، سجدے کرنے والے ہیں ، اپنے رب کا فضل اور (اس کی)رضا ڈھونڈتے ہیں ، ان کی شناخت ان کے چہروں میں (موجود)ہے، سجدے کرنے کے اثر سے۔ یہ ان کا وصف تورات میں ہے اور انجیل میں ان کا وصف اس کھیتی کی طرح ہے جس نے اپنی کونپل نکالی، پھر اسے مضبوط کیا، پھر وہ موٹی ہوئی، پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہو گئی، کاشت کرنے والوں کو خوش کرتی ہے، تاکہ وہ ان کے ذریعے کافروں کو غصہ دلائے، اللہ نے ان لوگوں سے جو ان میں سے ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے بڑی بخشش اور بہت بڑے اجر کا وعدہ کیا ہے۔‘‘ جو کہ صحابہ پر غیظ کھائے وہ کافر ہے۔ ۲۳۹۔ ہم سے قاضی بن مطرف نے حدیث بیان کی، اُن سے محمد بن احمد بن نے، اُن کو محمد بن احمد بن خالد نے خبر دی، وہ کہتے ہیں مجھ سے ابو عبداللہ المؤدب المعروف ابن شخایل نے حدیث بیان کی، اُن سے یزید بن محمد ثقیفی نے، اُن کو حنان بن سدیر نے خبر دی وہ سدیر سے ، وہ محمد بن علی سے اور وہ اپنے آباء سے روایت کرتے ہیں ، وہ کہتے ہیں : حضرت علی کے ساتھ نوف البکالی گھر کی چھت پر تھے تو حضرت علی نے نوف البکالی سے کہا: اے نوف1۔ تم جانتے ہو کہ میرے شیعہ کون ہے؟ کہا: اللہ کی قسم1۔ مجھے نہیں پتہ۔ فرمایا: میرے شیعہ وہ ہیں جن کے ہونٹ خش اور پیٹ خالی اور رحبانیت اور ربانیت اُن کے چہروں سے پہچانی جاتی ہے۔ وہ رات کے راہت اور دن کے شہر ہوتے ہیں ۔ جب رات چھا جاتی ہے تو وہ اپنی کمر کس لیتے ہیں اور اپنے پہلوؤں پر لوٹتے ہیں ، اور ایسے گریہ وزاری کرتے ہیں اپنے آپ کو جہنم سے آزاد کروانے کے لیے جیسے بیل چیخ و پکار کرتا ہے۔ میرے شیعہ وہ ہیں : جو اگر گواہی دیں تو اُن کی پہچان ہی نہ ہو، اور جب شادی کے لیے پیغام بھیجیں تو اُن کو انکار کر دیا جائے، اور جب بیمار پڑ جائیں تو اُن کی عیادت نہ کی جائے،