کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 72
۱۹۲۔ فضیل بن عیاض فرماتے ہیں : ’’جو کوئی بدعتی کی عزت کرتا ہے، وہ اسلام کو ہرم کرنے پر اس کی مدد کرتا ہے۔‘‘ 1
1۔ شرح السنۃ للبربہاری: ۱۳۷۔
۱۹۳۔ فضیل بن عیاض کہتے ہیں : ’’بے شک اللہ تعالیٰ کچھ بندے ایسے ہی جن سے شہر آباد اور زندہ ہوتے ہیں ، اور یہ لوگ اہل سنت ہیں ۔ ان میں ایسے لوگ ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ اُن کے پیٹ میں کیا داخل ہو رہا ہے۔ جس کی یہ حالت ہو تو وہ اللہ کی جماعت کا فرد ہے۔‘‘ 1
1۔ للالکائی: ۵۱۔ الحلیۃ: ۸؍ ۱۰۳۔
۱۹۴۔ فضیل بن عیاض کہتے ہیں : ’’جو کوئی بدعتی کے جنازہ کے ساتھ چلتا ہے، وہ واپس آنے تک اللہ کی ناراضگی میں رہتا ہے۔‘‘ 1
1۔ السنۃ للبربہاری: ۱۳۷۔ ذم الکلام: ۹۵۳۔
۱۹۵۔ سفیان بن عیینہ نے ایک آدمی سے پوچھا: ’’کہاں سے آ رہے ہو؟ کہنے لگا: فلاں بن فلاں کے جنازہ سے۔ فرمایا: میں تیرے ساتھ بات تک نہیں کروں گا، اللہ تعالیٰ سے استغفار کرو اور دوبارہ ایسا نہ کرنا۔ تم دیکھ رہے ہو کہ ایک آدمی اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض رکھتا ہے، اور تم اس کے جنازہ میں جاتے ہو۔‘‘ 1
1۔ اللالکائی: ۳۸۱۶۔ مختصر الحجۃ: ۳۲۴۔
۱۹۶۔ ہارون بن زیاد کہتے ہیں : ’’میں نے سنا کہ فریابی سے کسی نے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا جو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کو گالی دیتا ہو؟ فرمایا: وہ کافر ہے۔ کیا: کیا ہم اس پر نماز جنازہ پڑھیں ؟ فرمایا: نہیں ۔ میں نے پوچھا: وہ تو لا الہ الا اللہ پڑھتا ہے۔ پھر ہم اس کے ساتھ کیا سلوک کریں ؟ فرمایا: اس کو ہاتھ مت لگاؤ۔ بلکہ اسے لکڑ سے دھکیل کر اس کے گڑھے میں گرا دو۔‘‘ 1
1۔ السنۃ: ۷۹۴۔ الحجۃ علی تارک الحجۃ: ۲؍ ۶۸۸۔
اعمش نے ایک چھوٹے صحابی ابن ایزی سے پوچھا: کیا آپ اس آدمی کی گواہی جاگز