کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 65
نے منکرین قدر کے بارے میں پوچھا تھا کہ کیا وہ کافر ہوتے ہیں ؟ فرمایا: جب وہ علم کا انکار کریں ۔ جب وہ یوں کہتے ہیں : اللہ تعالیٰ کو علم نہیں تھا، یہاں تک علم کو پیدا کیا تو معلوم ہوا۔ پس یہ اللہ تعالیٰ کے علم کا انکار ہے، اور ایسا کہنے والا کافر ہے۔ جہاں تک خوارج کا تعلق ہے تو کچھ اہل سنت حضرات خوارج کے ایک گروہ ’’محکمہ‘‘ کو کافر کہتے ہیں ۔ یہ وہ گروہ ہے جو حضرت عثمان حضرت عی رضی اللہ عنہما اور دیگر صحابہ کو کافر کہتے ہیں ۔ ۱۶۲۔ ابن مبارک فرماتے ہیں : ’’جو کوئی علم الکلام سے دین تلاش کرتا ہے، وہ زندیق ہو جاتا ہے۔‘‘ 1 مختصر الحجۃ: ۲۳۶۔ عبدالرحمن بن مہدی کہتے ہیں : ’’جو کوئی علم الکلام میں لگا رہتا ہے، وہ آخر کار زندیق ہو جاتا ہے۔‘‘ 1 ذم الکلام: ۸۷۳۔ الإبانۃ الکبری والرد علی الجہمیۃ: ۴۰۳۔ ۱۶۳۔ ابن مبارک فرماتے ہیں : ’’بے شک اللہ تعالیٰ کے فرشتے ہیں جو ذکر کے حلقات کی تلاش میں رہتے ہیں ۔ پس تمہیں دیکھنا چاہیے کہ تمہاری مجلس کہاں ہوگی۔ کسی بدعتی کے ساتھ نہ بیٹھنا۔ بے شک اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی طرف نہیں دیکھتے۔ اور منافق ہونے کی نشانی یہ ہے کہ انسان بدعی ے ساتھ اٹھتا اور بیٹھتا رہے۔ 1 الإبانۃ: ۴۴۳۔ اللالکائی: ۲۶۵۔ ۱۶۴۔ محمد بن نصر الحارثی کہتے ہیں : ’’جو کوئی بدعتی کی بات کان لگا کر سنتا ہے، اس سے عصمت چھین لی جاتی ہے، اور اسے اس کے نفس کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔‘‘ 1 الإبانۃ: ۴۳۹۔ للالکائی: ۲۵۲۔ ذم الکلام: ۲۴۸۔ ۱۶۵۔ فضیل بن عیاض فرماتے ہیں : میں نے اہل سنت کے بہترین لوگوں کو پایا۔ یہ تمام حضرات اہل بدعت کی صحبت سے روکتے تھے۔ صاحب سنت کے مطابق کے اعمال اگرچہ کم ہوں ، مگر ہم اس کے لیے پر امید رہتے ہیں ، اور بدعتی کے عمل کو اللہ تعالیٰ اور انہیں اٹھاتے، اگرچہ وہ بہت زیادہ ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘ 1