کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 62
بدعتی کا گناہ حق چھپانے والے کے گناہ سے بڑھ کر ہے۔ 1 الالکائی: ۱۱۳۶۔ ۱۵۵۔ بقیہ بن ولید کہتے ہیں : ثابت بن عجلان نے مجھ سے کہا میں نے انس بن مالک، سعید بن المسیب، عامر الشعبی، ابراہیم النخعی، سعید بن جبیر، حکم بن عتبہ، حماد بن ابی سلیمان، عطاد، طاؤوس، مجاہد، ابن ابی ملیکہ، مکحول سلیمان بن موسیٰ، حسن، ابن سیرین، ابو عامر کو پایا، ابو عامر نے حضرت ابو بکر صدیق کا زمانہ پایا تھا۔ اُن کے علاوہ دیگر حضرات کا بھی نام لیا۔ ان تمام حضرات نے مجھے نماز یا جماعت ادا کرنے کا حکم دیا، اور بدعات اور خواہش پرستی سے منع کیا۔ حتیٰ کہ فرمایا: ’’مجھ سے کہنے لگے: اے ابو محمد1۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں میرے اعمال میں سے کوئی عمل مسجد کی طرف چل کر جانے کے عمل سے زیادہ ثقہ اور پر امید نہیں ، اور اکثر اوقات نماز پڑھانے والا حاکم ہوتا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے چاہا، اور ہم دیکھ جان لیا۔ ہم اس کے پیچھے نماز ترک نہیں کرتے۔‘‘ 1 اللالکائی: ۲۳۹۔ مسند الشامین: ۲۲۵۷۔ المعرفۃ والتاریخ: ۳؍ ۳۷۵۔ امام اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : صحابہ اور تابعین میں پانچ چیزیں پائی جاتی ہیں : با جماعت نماز، اتباع سنت مساجد کی آباد کاری۔ تلاوت قرآن۔ جہاد فی سبیل اللہ…؟؟؟؟؟ ۱۵۶۔ ابن وہب کہتے ہیں : امام مالک سے، قدریہ کے بارے میں پوچھا گیا، کیا ان کے ساتھ بات چیت اور مناظرہ سے رک جانا چاہیے، کون سی چیز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں جب اسے ان کے عقائد کا علم ہے، تو اس سے گفتگو نہ کرنا چاہیے۔ فرمایا: اسے نیکی کا حکم دو، برائی سے منع کرو، اور اس کے اختلاف سے آگاہ کرو، اور اس کے لیے گفتگو میں نرمی نہ کرو، اور نہ ہی اس کے پیچھے نماز پڑھا کرو، اور امام مالک نے یہ بھی فرمایا کہ: میں کہتا ہوں کہ اُن سے شادی بیان بھی نہ کرو۔‘‘ 1 الإبانۃ: ۱۸۵۷۔ ۱۵۷۔ امام سے قدری کے ساتھ شادی بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے جواب