کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 58
ساتھ ہوگا۔‘‘ ۱۴۱۔ فرماتے ہیں : ہم سے ابو الفضل شعیب بن محمد بن راجیان الکفی نے حدیث بیان کی، اُن سے علی بن حرب نے اُن سے سفیان بن عیینہ نے، وہ ابن طاؤس سے اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں حضرت ابن عباس نے فرمایا: ’’مجھ سے امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا آپ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ملت پر ہیں ؟ میں نے کہا نہیں ، اور نہ ہی میں عثمان رضی اللہ عنہ کی ملت پر ہوں ۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملت پر ہوں ۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۲۴۹۔ للالکائی: ۱۳۲۔ الحلیۃ: ۱؍ ۳۲۹۔ ۱۴۲۔ ابن عباس فرماتے ہیں : ’’جب بھی دین میں دو جھگڑا کرنے والے جمع ہوتے ہیں ، وہ اس وقت جدا ہوتے ہیں جب وہ اللہ عزوجل پر افتراء باندھ رہے ہوں ۔‘‘ 1 الإبانۃ: ۶۱۹۔ ذم الکلام: ۱۸۱۔ ۱۴۳۔ حضرت ابراہیم نخعی فرماتے ہیں : ’’میں نے کبھی بھی جھگڑا نہیں کیا۔‘‘ 1 الإبانۃ: ۶۳۷۔ طبقات ابیہ سعد: ۶؍ ۲۷۳۔ المعرفۃ والتاریخ: ۲؍ ۶۰۴۔ ۱۴۴۔ حضرت معاذ فرماتے ہیں : ’’اللہ تعالیٰ کا ہاتھ جماعت پر ہے اور جو کوئی علیحدگی اختیار کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کی علیحدگی کی پروا نہیں کرتے۔‘‘ 1 حضرت عرفہ بن شریح الاشجیعی سے روایت ہے، فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا، آپ لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے، آپ نے فرمایا: ’’یداللّٰہ علی الجماعۃ‘‘ اللہ تعالیٰ کا ہاتھ جماعت پر ہے۔ بے شک شیطان اس کے ساتھ چھلانگیں لگاتا ہے، جو جماعت سے علیحدہ ہوتا ہے۔‘‘ 1 النسائی: ۴۰۳۷۔ إبن حبان: ۴۵۷۷۔ مسلم: ۴۸۲۴۔ ۱۴۵۔ حضرت مصعب فرماتے ہیں : ’’کسی فتنہ کے خوگر کے ساتھ مت بیٹھو۔ وہ ہر گز دو میں سے ایک کام کیے بغیر نہیں رہے گا۔ یا تجھے بھی فتنہ میں مبتلا کرے گا اور تم اس کی اتباع کرو گے، یا وہ جدائی سے قبل تمہیں کوئی تکلیف دے گا۔‘‘ 1 حضرت حسن بصری فرماتے ہیں : ’’بدعتی کے ساتھ مت بیٹھو، وہ تمہارے دل میں ایسی بات ڈالے گا کہ تم