کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 32
شہیدوں کا اجر ہے۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۲۱۹؍ ۲۱۵۔ نمبر اثر میں ہے۔ اس کے لیے سو شہید کا اجر ہے۔ الزہد الکبیر للبیہقی: ۲۰۷۔ الکبیر للطبرانی: ۱۰۳۹۴۔ ۳۶۔ فرمایا: ’’لوگوں میں بگاڑ کے وقت دین پر چلنے والا ایسے ہی ہے جیسے انگارے پکڑنے والا۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۳۱۔ ترمذی: ۲۲۶۰۔ یہ حدیث شواہد کی بنا پر حسن کے درجہ تک پہنچتی ہے۔ عقیدہ اصحاب الحدیث: ۹۳۔ ۳۷۔ فرمایا: ’’قتل و غارت کے وقت دین پر کاربند رہنے والا ایسے ہی ہے جیسے میری ہجرت کرنے والا۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۷۸۱۔ ’’قتل و غارت کے وقت عبادت گویا کہ میری طرف ہجرت ہے۔‘‘ مسلم: ۷۵۱۰۔ ۳۸۔ فرمایا: ’’دین اسلام غریب میں شروع ہوا، اور پھر دوبارہ ویسے غریب ہو جائے گا۔ پس غرباء کے لیے مبارک ہوا پوچھا گیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم 1۔ غرباء کون ہیں ؟ تو آپ نے فرمایا: لوگوں کے بگاڑ کے وقت اصلاح کرنے والے۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۳۲؛ ۵۳۶۔ مسند ابو یعلی: ۷۵۶۔ الاوسط للطبرانی: ۲۹۰۔ الغرباء للآجري: ۱۔ یہ حدیث صحیح ہے۔ مسلم شریف کی ایک روایت میں ہے: ’’وہ لوگ جب لوگوں میں سے بگاڑ پیدا ہو تو وہ ٹھیک ہو جائیں گے۔‘‘ 1 مسلم: ۲۸۹۔ ۳۹۔ فرمایا: ((اللّٰہ اللّٰہ فی اصحابی.....الخ۔))1 أحمد: ۱۶۸۰۳۔ ترمذی: ۳۸۶۲۔ اس کی سند غریب ہے، معنی صحیح ہے۔ ۴۰۔ فرمایا: ((لا تسبوا.....الخ۔))(بخاری و مسلم) ۴۱۔ حضرت معاذ فرماتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے معاذ1۔ ہر امیر کی اطاعت کرو، اور ہر امام کے پیچھے نماز پڑھ لو، اور کبھی میرے کسی صحابی کو برا بھلا نہ کہنا۔‘‘ 1