کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 31
’’وہی ہے جس نے تجھ پر یہ کتاب اتاری، جس میں سے کچھ آیات محکم ہیں ، وہی کتاب کی اصل ہیں اور کچھ دوسری کئی معنوں میں ملتی جلتی ہیں ، پھر جن لوگوں کے دلوں میں تو کجی ہے وہ اس میں سے ان کی پیروی کرتے ہیں جو کئی معنوں میں ملتی جلتی ہیں ، فتنے کی تلاش کے لیے اور ان کی اصل مراد کی تلاش کے لیے، حالانکہ ان کی اصل مراد نہیں جانتا مگر اللہ اور جو علم میں پختہ ہیں وہ کہتے ہیں ہم اس پر ایمان لائے، سب ہمارے رب کی طرف سے ہے اور نصیحت قبول نہیں کرتے مگر جو عقلوں والے ہیں ۔‘‘ آپ فرماتی ہیں : ’’میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اُن لوگوں کو دیکھو، جو اس میں جھگڑا کر رہے ہوں ، تو وہ وہی لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی مراد ہیں ۔ ان سے بچ کر رہو۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۷۸۶۔ رواہ البخاری: ۴۵۴۷۔ مسلم: ۶۸۶۹۔ ۳۴۔ فرمایا: ’’کوئی قوم ہدایت کے بعد گمراہ نہیں ہوتی مگر جھگڑا وجدل دیے جانے کی وجہ سے۔‘‘ اور پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی: ﴿وَقَالُوْا اَآلِہَتُنَا خَیْرٌ اَمْ ہُوَ مَا ضَرَبُوْہُ لَکَ اِِلَّا جَدَلًا بَلْ ہُمْ قَوْمٌ خَصِمُوْنَo﴾ (الزخرف: ۵۸)1 1۔ رواہ ابن بطہ الإبانۃ الکبری: ۵۳۲۔ أحمد: ۲۲۱۶۴۔ ترمذی: ۲۶۳۰۔ ابن ماجہ: ۴۸۔ حدیث صحیح۔ ’’اور بہت برکت والا ہے وہ جس کے پاس آسمانوں کی اور زمین کی بادشاہی ہے اور اس کی بھی جو ان دونوں کے درمیان ہے اور اسی کے پاس قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔‘‘ ۳۵۔ فرمایا: ’’میری امت میں بگاڑ کے وقت میری سنت پر چلنے والے کے لیے پچاس