کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 25
ایسے نہیں فرمایا؟ وہ ایک دوسرے پر رد کر رہے تھی، تو (یہ منظر دیکھ کر)گویا کہ آپ کے رخ انور پر انار نچوڑ دیا گیا۔ آپ نے فرمایا: ’’بلاشبہ امتوں کو تباہ کرنے والی یہی چیز ہے۔ پس کتاب اللہ کو آپس میں مت ٹکراؤ، بے شک ایسا کرنے سے خطرہ قریب ہے کہ یہی چیز تمہارے دلوں میں جگہ کرے۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۵۳۳، ۵۴۳، ۵۴۴۔ الشریعۃ: ۱۴۵۔ تفسیر الطبری: ۲۵؍ ۸۸۔ ذم الکلام: ۴۴۔ کشف الأستار: ۱۷۹۔ ۱۴۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اہل قدر کے ساتھ مٹ بیٹھو اس لیے کہ وہ آیات اللہ میں بلاوجہ غور و خوض کرتے ہیں ۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۳۷۰۔ اس روایت میں الفاظ ہیں اُن کے ساتھ بیٹھو نہیں ، اور ان کے ساتھ گفتگو بھی نہ کرو۔‘‘ 1 أحمد: ۲۰۶۔ أبو داؤد: ۴۷۱۰۔ الشریعۃ: ۵۴۳۔ إبن حبان: ۷۹۔ ۱۵۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قرآن میں جھگڑا کرنا کفر ہے۔‘‘ 1 1۔ الإبانۃ الکبری: ۲؍ ۶۷۔ السنۃ أز عبداللّٰہ: ۹۰۔ یہ حدیث صحیح ہے۔ ۱۶۔ اور فرمایا: ’’بے شک تم اللہ کے پاس کوئی چیز اس سے افضل لے کر نہیں لوٹو گے جو اس کے ہاں سے نکلی ہے، یعنی القرآن۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۲۰۴۱۔ مراسیل أبو داؤد: ۵۳۸۔ ترمذی: ۲۹۱۲۔ یہ مرسل روایت ہے۔ ۱۷۔ آپ نے فرمایا: ’’بے شک قریش نے مجھے روک دیا ہے کہ میں اپنے رب کا کلام پہنچاؤں ۔‘‘ 1 الإبانۃ الکبری: ۲۰۴۰۔ أحمد: ۱۵۱۹۲۔ أبو داؤد: ۴۷۳۴۔ ترمذی: ۲۹۲۵۔ یہ حدیث صحیح ہے۔ ۱۸۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جابر سے فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے والد کو زندہ کریں گے، اور تم ان سے آمنے سامنے بات کرو گے۔‘‘ 1 ترمذی: ۳۰۱۰۔ ابن ماجہ: ۱۹۰۔ التوحید لابن خزیمۃ: ۵۹۹۔ إبن حبان: ۲۲۔۷۔ ۱۹۔ میرے بعد فتنہ ہوگا۔ کوئی ایمان کی حالت میں صبح کرے گا اور شام کو کافر ہو جائے گا،