کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 173
فقیہ ہے۔ بھلے اس کا عقیدہ و نظریہ اس امت کے بارے میں ویسے ہی ہو جیسے بت پرستوں کا عقیدہ و نظریہ اور وہ اللہ تعالیٰ کا دشمن اور شیطان کا دوست ہو۔ ۵۴۴۔ سابقہ عہد کے گماہی کے سرغنوں میں سے ایک جہم بن صفوان ہے جو کہ خود بھی گمراہ اور لوگوں کو گمراہ کرنے والا تھا۔1 الإبانۃ الکبری: ۴؍۱۲۔ ۵۴۵۔ جہم بن صفوان شام میں تھا، اس سے پوچھا گیا1۔ کہاں کا ارادہ ہے؟ کہنے لگا: رب کی تلاش میں ہوں تاکہ اس کی عبادت کروں ۔1 الرد علی المبتدعۃ لابن البناء: ۸۹۔ ٭ لوگوں کا ایک گروہ اس کے اس عقیدہ کا پیروکار بن گیا۔ ۵۴۶۔ ابن شوذب کہتے ہیں : جہم نے شک کی وجہ سے چالیس دن تک نماز نہیں پڑھی۔1 الإبانۃ: ۲۳۳۹۔ و البخاری فی خلق افعال العباد: ۱۹۔ اللالکائی: ۶۳۰۔ ۵۴۷۔ اس کے اتباع کاروں اور پیرؤوں میں سے بشر المدلسی، المردار، ابوبکر الاصم، ابراہیم بن اسماعیل بن علیہ، ابن ابی داود، برغوث، ربالویہ، الارمنی، جعفر الخداء، ابو شعیب الحجام، حسن العطار، سہل الخراز، ابو لقمان، کافر اور ان کے علاوہ گمراہ لوگوں کی ایک جماعت کے نام آتے ہیں ۔ ان سب کے بارے میں ائمہ کہتے ہیں : ’’یہ سبھی کفر کے امام اور گمراہی کے سرغنے تھے۔‘‘1 الإبانۃ: ۴؍۱۱۔ ۵۴۸۔ اور ان کے امثال دوسرے سرغنے جو کہ قدریہ ہیں ۔ ان میں سے معبد الجہنی، غیلان القدری، ثمامہ بن اشرس، عمرو بن عبید، ابو الہذیل العلاف، ابراہیم النظام، باشر بن معتمر اور ان کے علاوہ اہل کفر و ضلال کی ایک اندھی جماعت ہے۔1 الإبانۃ: ۳؍۲۶۲۔ الشریعۃ: ۲؍۹۵۷۔ ٭ اور ان میں سے حسن بن عبدالوہاب الجیائی اور ابو العنبسی الصیمری بھی ہیں ۔ ۵۴۹۔ اور رافضہ میں سے: مغیرہ بن سعید، عبداللہ بن سباء، ہشام الفوطی، ابوالکروس، فضیل