کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 169
1۔ حضرت جریر بن عبداللہ البجلی فرماتے ہیں اور ہم میت کے گھر میں اجتماع اور دفن کے بعد کھانا تیار کرنے کو نوحہ شمار کرتے تھے۔ (احمد: ۶۹۰۵۔ ابن ماجہ: ۱۶۱۲۔ صحیح) اور یہ بھی بدعت ہے کہ: ۵۳۷۔ قراء ت قرآن اور اذان اس لحن میں دینا کہ وہ گانے سے مشابہ ہو جائے۔1 1۔ حضرت سعید بن مسیب نے سنا کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز امامت کرتے ہوئے خوش الحانی سے گا کر پڑھتے تھے تو آپ نے اپنا آدمی بھیجا اور کہا؟ اللہ تعالیٰ آپ کی اصلاح کرے، ائمہ قرآن ایسے نہیں پڑھا کرتے تھے تو حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اسے ترک کر دیا۔ (المدخل: ۱؍۵۲)امام قاسم فرماتے ہیں : امام مالک سے قرآن کو لے لگا کر پڑھنے کے بارے میں پوچھا گیا؟ تو آپ نے فرمایا: مجھے اچھا نہیں لگتا اور فرمایا: ایسا کرنا گانا ہے لوگ درہم لینے کے لیے گاتے ہیں ۔ (المدونۃ: ۱؍۲۲۳) اور یہ بھی بدعت ہے کہ: ۵۳۸۔ قرآن کو زیور سے آراستہ کرنا۔1 1۔ ابو داود نے ’’المصاحف‘‘ میں حضرت ابی بن کعب سے روایت کیا ہے اور حضرت ابی بن کعب سے روایت کیا ہے اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے جب تم قرآن کو زیور سے آراستہ کرنے لگو اور مساجد میں نقش و نگار کرنے لگو، اس وقت تمہاری ہلاکت ہو جائے گی۔ (المصاحف: ۵۸۴۔ مزید دیکھیے: فضائل قرآن از ابو عبید: ۲؍۲۳۴، باب مصاحف کو سونے اور چاندی سے زیور آراستہ کرنے کے بیان میں ۔ مصنف ابن ابی شیبۃ: ۳؍۶۲۳) ۵۳۹۔ مساجد میں نقش و نگار کرنا۔1 1۔ حضرت انس سے .....الخ۔ ابو داود: ۴۴۹۔ اسے ابن خزیمۃ نے صحیح کہا ہے۔ ۱۳۲۲۔ إبن حبان: ۱۶۱۴۔ دیکھیے: بخاری .....الخ۔ ۵۴۰۔ منابر کو لمبا کرنا۔1 1۔ ابن رجب نے ’’فتح الباری‘‘ (۵؍۴۷۱)پر کہا ہے۔ صحیح بات یہ ہے کہ منبر کی تین سیڑھیاں ہوا کرتی تھیں ۔ خلفائے راشدین کے عہد میں بھی ایسا ہی تھا۔ اور یہ بھی بدعت ہے کہ: ۵۴۱۔ اذان اور امامت پر، قرآن کی تعلیم دینے پر اور مردوں کو غسل دینے کی اجرت لی جائے۔1 1۔ اصل یہ ہے کہ قربت الٰہی کے کام اجر و ثواب کی نیت سے کیے جاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ