کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 163
حکم دیا ہے۔ ترمذی کی روایت (۲۷۶۲)جس میں عبداللہ بن عمرو سے ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لمبائی اور چوڑائی سے داڑھی تراشا کرتے تھے، وہ ضعیف روایت ہے۔ خود امام ترمذی کے علاوہ بخاری اور عقیلی نے اسے ضعیف کہا ہے۔ ۵۰۸۔ مونچھیں لمبی رکھنا بدعت ہے۔1 ترمذی: ۲۷۶۱۔ حسن۔ ۵۰۹۔ کہا جاتا ہے کہ سب سیپ ہلے کالا رنگ فرعون نے لگایا تھا۔1 1۔ الفردوس للدیلمی: ۴۷۔ ابن ابی شیبۃ: ۲۵۴۱۳۔ یہ حدیث صحیح نہیں ۔ ۵۱۰۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کالا رنگ جہنمیوں کا خضاب ہے۔1 المغنی من حمل الاسفار: ۳۵۰۔ کالا رنگ جہنمیوں کا خضاب ہے۔ طبرانی میں ہے: کفار کا خضاب ہے۔ یہ روایت منکر ہے۔ ۵۱۱۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے داڑھی کو معاف رکھنے اور مونچھ پست کرنے کا حکم دیا ہے۔1 البخاری: ۵۸۹۲۔ مسلم: ۴۲۱۔ مونچھ کے متعلق حکم یہ ہے کہ اسے تراشا جائے، یا پست کیا جائے، صحابہ کا عمل اسی پر تھا۔ امام مالک فرماتے ہیں : مونچھ پست کرنے کا مطلب منڈوانا نہیں ۔ میری رائے یہ ہے کہ مونچھ منڈوانے والے کی تادیب کی جائے۔ (الاستذکار: ۸؍۳۳۵) امام لیث بن سعد فرماتے ہیں : مجھے یہ بات ناپسند ہے کہ مونچھ اتنی پست کر دی جائے کہ چمڑی نظر آنے لگ جائے۔ اور یہ بھی بدعت ہے کہ: ۵۱۲۔ مرد زعفران لگائے، یا ہاتھوں کو مہندی سے رنگے۔1 البخاری: ۵۸۴۶۔ مسلم: ۵۵۵۸۔ ترمذی: ۲۸۱۵۔ امام بغوی کہتے ہیں : دولہے کے لیے اس کی رخصت ہے۔ (شرح السنۃ: ۱۲؍۷۸) اور یہ بھی بدعت ہے کہ: ۵۱۳۔ مرد اپنی شلوار (تہہ بند)ٹخنوں پر لٹکائے۔1 البخاری: ۵۷۸۷۔ ابو داود اور احمد کی روایات تلاش کریں ۔ ۵۱۴۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ تکبر سے ازار لٹکانے والے کی طرف نہیں دیکھیں گے۔1 البخاری: ۵۷۸۸۔ مسلم: ۵۵۰۴۔ اور یہ بھی بدعت ہے کہ: