کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 155
۴۶۷۔ اور فرمایا: ’’جو قوم کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے کی عادی ہو گئی، اللہ تعالیٰ اس وجہ سے ان سے فقر کو ختم کر دیتے ہیں ۔‘‘1 ابن ماجہ: ۳۲۶۰۔ ابو زرعہ نے کہا ہے یہ حدیث منکر ہے۔ ۴۶۸۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ’’دسترخوان سے گرا ہوا نوالہ کھا لینا چاہیے۔‘‘ اور فرمایا: ’’جو کو یہ لقمہ کھا لے، اس سے فقر اور اس کی اولاد سے حماقت کو ختم کر دیا جاتا ہے۔‘‘1 تاریخ بغداد: ۴؍۹۱۔ حدیث موضوع۔ ۴۶۹۔ آپ نے اس حالت میں سونے سے منع فرمایا کہ انسان کے ہاتھ میں کھانے کی خوشبو لگی ہو۔1 ابو داود: ۳۸۵۴۔ اسے بغوی نے حسن کہا ہے۔ (شرح السنۃ: ۱۱؍۳۱۷) ۴۷۰۔ اور جنابت کی حالت میں کھانے اور سونے سے منع فرمایا ہے۔1 ابو داود: ۲۲۵۔ ترمذی: ۶۱۳۔ حسن صحیح۔ ۴۷۱۔ آپ کو یہ بات پسند تھی کہ اگر جنبی کھانا کھانا یا سونا چاہے تو ایسے وضو کر لے جیسے نماز کے لیے وضو کیا جاتا ہے۔1 مسلم: ۶۲۶۔۶۲۸۔ بخاری: ۲۸۹۔ ۴۷۲۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو کھجوریں ملا کر کھانے سے منع فرمایا ہے کیونکہ ایسا کرنے میں ساتھ کھانے والے کے حق میں بے ادبی ہے۔1 البخاری: ۲۴۰۹۔ مسلم: ۵۱۰۴۔ فتح الباری: ۹؍۵۷۲۔ ۴۷۳۔ اور آپ نے منع فرمایا کہ اپنے ساتھی کے لقمے کی طرف دیکھا جائے۔1 1۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی آدمی اپنے بھائی کے لقمے کے پیچھے نظر نہ دوڑائے۔‘‘ (معرفۃ الصحابۃ لابی نعیم: ۶۹۰۶) ۴۷۴۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ثرید کو ڈھانکنا پسند فرماتے تھے اور فرماتے تھے: ’’بے شک اس میں برکت نازل ہوتی ہے۔‘‘1 ابن ماجہ: ۳۲۷۶۔ ابو داود۔ ۴۷۵۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گرم کھانے کھانے سے منع فرمایا کرتے تھے۔1