کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 154
1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نماز میں کوئی دھوکہ نہیں ۔‘‘ (احمد: ۹۹۳۷) اس کا مطلب یہ ہے کہ نماز ایسے نہ چھوڑ کر جائے کہ اس کے دل میں ہو کہ ابھی نماز میں سے کچھ باقی ہے۔ ۴۶۲۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے داغ لگانے والی پر، لگوانے والی پر، اس سے مراد تل کے وہ نشانات ہیں جو چمڑے تلے نیلی سیاہی بھر کر بنائے جاتے ہیں اور جوڑ لگانے والی پر اور جوڑ لگوانے والی پر لعنت فرمائی ہے، اس سے مراد بالوں کے جوڑ ہیں اور نوچنے والی پر اور نوچوانے والی پر لعنت کی ہے۔ اس سے مراد ابرؤوں کے بال اکھیڑنا ہے اور دانت تیز کرنے والی پر اور تیز کروانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔1 البخاری: ۵۹۴۷۔ مسلم: ۵۶۲۲ .....الخ)۔ ۴۶۳۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عورت اپنے شوہر کے گھر کے علاوہ کسی دوسرے گھر میں کپڑے اتارے اس نے اپنے اس ستر (پردہ)کو ختم کر دیا جو اس کے اور رب تعالیٰ کے درمیان تھا۔1 ابو داود: ۴۰۱۰۔ ترمذی: ۲۸۰۳ حسن۔ اور جن چیزوں کا ادب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو سکھایا ہے اور جن اعلیٰ اخلاقیات کی تعلیم دی ہے ان میں سے ۴۶۴۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ کوئی آدمی اپنے بھائی کے سامنے سے کھائے۔1 1۔ حدیث عمر بن ابی سلمۃ .....الخ۔ البخاری: ۵۳۷۶۔ مسلم: ۵۳۱۷۔ ۴۶۵۔ آپ نے حکم دیا ہے کہ برتن کے کناروں سے کھائیں اور فرمایا: ’’بے شک برکت برتن کے درمیان میں نزل ہوتی ہے۔‘‘1 رواہ الترمذی: ۱۸۰۵۔ حسن صحیح۔ ابو داود: ۳۷۷۵۔ ۴۶۶۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد ہاتھ دھونے کا حکم دیا ہے۔1 1۔ ابو داود: ۳۷۶۱۔ ترمذیب: ۱۸۴۶۔ ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے سے تنگ دستی ختم ہوتی ہے۔ 1 1۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے سے فقر و فاقہ ختم ہوتے ہیں یہ انبیاء کی سنت ہے۔ (الاوسط للطبرانی: ۷۱۶۶۔ مجمع الزوائد: ۵؍۲۴۔ شرح السنۃ: ۱؍۳۵۰۔