کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 148
1۔ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں : ایک آدمی نے کہا: یا رسول اللہ1۔ جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم مجھے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہراتے ہو؟ بلکہ یوں کہو: جو صرف اللہ چاہے۔‘‘ (احمد: ۲۵۶۱۔ بخاری، باب لا یقول ما شاء اللّٰہ و شئت) ۴۱۴۔ کوئی انسان غیر اللہ کی قسم نہ اٹھائے۔1 ترمذی: ۱۵۳۵، حسن۔ ۴۱۵۔ اور اس حال میں چھری تیز کرنے سے منع فرمایا کہ بکری چھری کو دیکھ رہی ہو۔1 حدیث: رواہ الحاکم: ۴؍۲۳۱۔ و صحیحہ و وافقہ الذہبی۔ ۴۱۶۔ مزدوری کے تعین سے پہلے مزدور سے کام کروانے سے منع کیا۔1 1۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدور کو اس کی مزدوری واضح بتانے سے پہلے کام کروانے سے منع فرمایا۔ (احمد: ۱۱۶۵۶۔ مراسیل ابو داود: ۱۸۱۔ مجمع الزوائد: ۴؍۹۷۔ نسائی: ۳۸۵۷۔ صحیح علی الوقف) ۴۱۷۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلاضرورت بولی کی قیمت بڑھانے سے منع فرمایا۔1 البخاری: ۲۱۴۲۔ ۴۱۸۔ گندگی کھانے والے جانور کا گوشت، انڈہ اور دودھ کھانے سے منع فرمایا یہ جانور اونٹ، گائے، بکری اور مرغی ہیں ۔1 1۔ احمد: ۷۰۳۹، یہ حدیث صحیح ہے۔ ابو داود: ۳۷۸۶۔ اس سے مراد وہ حلال جانور ہیں جو باہر گھوم پھر کر گندگی چیزیں کھا کر پیٹ پالتے ہوں ۔ کیونکہ اس گند کھانے کی وجہ سے اس کا اثر ان کے گوشت، دودھ اور انڈے پر بھی ہوتا ہے۔ اس کا حل اگلی روایت میں آ رہا ہے۔ ۴۱۹۔ یہ کہا گیا ہے کہ اونٹ کو چالیس دن تک، گائے کو تیس دن تک، بکری کو سات دن تک اور مرغی کو تین دن تک بند رکھا جائے۔1 1۔ ’’غریب الحدیث‘‘ (۱؍۱۵)پر ابراہیم حربی نے کہا ہے: اس ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ اس دودھ اور گوشت میں کھائی گئی گندگی کا ذائقہ محسوس ہوتا ہے یہی حال گوشت کا بھی ہے۔ ۴۲۰۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دھوکہ کی خرید و فروخت سے منع فرمایا ہے۔1 مسلم: ۳۸۰۰۔ مراد یہ ہے کہ چیز کی جنس یا قیمت یا مدت میں دھوکہ نہ دیا جائے۔ ۴۲۱۔ اور اس چیز کے بیچنے سے منع فرمایا ہے جس کے آپ مالک ہیں اور وہ چیز جو آپ کے