کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 135
1۔ بخاری: ۳۱۷۰۔ مسلم: ۶۷۷۔
اور یہ بھی سنت ہے کہ:
۳۵۴۔ ’’اقامت (مفرد)اکہری کہی جائے۔‘‘ 1
1۔ بخاری: ۵۸۲۔
اور یہ بھی سنت ہے کہ:
۳۵۵۔ جب آپ مسجد میں داخل ہوں تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھ لیں ، اگر با وضو حالت میں ہوں ۔ بھلے جمعہ کا دن ہو اور امام خطبہ دے رہا ہو۔ 1
1۔ بخاری: ۸۸۹۔ مسلم: ۱۹۷۹۔
۳۵۶۔ دوران خطبہ خاموش رہنا اور توجہ سے خطبہ سننا۔ 1
1۔ مسلم: ۱۹۴۳۔
۳۵۷۔ اور اپنے چہرہ سے خطیب کی طرف متوجہ ہونا، اگر آپ ایسی جگہ بیٹھے ہوں جہاں سے امام نظر آ رہا ہو، اور اگر نہ بھی نظر آ رہا ہو تو بھی اس کی طرف متوجہ ہوں اور خطبہ سنیں ۔1
1۔ الترمذی: ۵۰۹۔ الأوسط لإبن المنذر: ۴؍ ۸۲۔
۳۵۸۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے امام کے خطبہ کے دوران کسی کو کہا: خاموش ہو جاو، تو اس نے لغو بات کی، اور جس نے لغو بات کی، اس کے لیے جمعہ کا اجر نہیں ۔‘‘ 1
1۔ ابو داؤد: ۱۵۰۳۔ فتح الباری: ۸؍ ۲۱۸۔ بخاری: ۹۳۴۔ مسلم: ۱۹۱۸۔
۳۵۹۔ فرمایا: جب امام خطبے دے رہا ہو اور کوئی بات کرے، تو اس کی مثال گدھے کی ہے۔ 1
1۔ ابن ابی شیبہ: ۵۳۴۵۔ احمد: ۲۰۳۳۔ حسن۔
۳۶۰۔ فرمایا: ’’امام خطبے دے رہا ہو اور کوئی بات کرے تو اس کے لیے میں سے حصہ صرف مٹی کی ایک مٹھی ہے۔‘‘ 1
1۔ : ۲؍ ۱۰۵۔
اور یہ بھی سنت ہے کہ:
۳۶۱۔ جب آپ مسجد یا گھر میں یا کسی دوسری جگہ داخل ہوں تو سلام کریں ، اور جب وہاں سے نکلیں تو بھی سلام کریں ۔ 1