کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 115
اس سے محمد بن فضیل نے روایت کی ہے۔ 1 الطبری: ۱۵؍ ۱۴۵۔ السنۃ للخلال: ۲۹۳۔ ابراہیم الاصفہانی نے کہا ہے: یہ حدیث صحیح اور ثابت ہے۔ علماء دو سو ساٹھ سال سے اسے بیان کرتے چلے آ رہے ہیں ۔ اہل بدعت کے علاوہ کسی نے اس حدیث کو رد نہیں کیا۔ 1 الشریعۃ: ۱۱۰۶۔ مستدرک حاکم: ۴؍ ۵۶۸۔ ۳۱۵۔ پھر اس بات پر ایمان کے خیر خلق، اور سب سے افضل اور انبیاء و مرسلین کے بعد اللہ کے ہاں سب سے بڑی منزلت والے اور رسول اللہ کے بعد خلافت کے حقدار حضرت ابو بکر صدیق تھے۔ آپ کا نام عبداللہ بن عثمان ہے، آپ کا لقب عتیق بن ابی قحافہ ہے، اور آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ جس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا تو روئے ارض پر ہماری بیان کردہ صفات کا اہل آپ کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں تھا۔ الإبانۃ الکبری: ۲؍ ۵۷۳، میں صدیق نام رکھنے کا سبب بیان ہوا ہے، اور آپ کا لقب عتیق، اس حدیث کی طرف اشارہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’أنْتَ عَتِیْقُ اللّٰہِ مِنَ النَّارِ‘‘ 1 الترمذی: ۳۶۷۹۔ إبن حبان: ۶۸۶۴۔ یہ حدیث صحیح ہے۔ الشریعۃ: ۴؍ ۱۷۱۰۔ للالکائی: ۷؍ ۱۴۴۔ ٭ پھر آپ کے بعد اس ترتیب اور ان صفات میں حضرت عمر ابن خطاب، ابو حفص کا نام آتا ہے۔ آپ کا لقب فاروق ہے۔ 1 الشریعۃ: ۴؍ ۱۷۳۵۔ للالکائی: ۷؍ ۱۴۴۔ ٭ پھر آپ کے بعد اس ترتیب اور ان صفات میں حضرت عثمان بن عفان ذوالنورین، ابو عبداللہ، ابو عمر کا نام آتا ہے پھر آپ کے بعد اسی طرح سے حضرت ابو الحسن، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ، بڑے پیٹ والے (الأنزع البطین)کا مقام آتا ہے آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد اور خاتم النّبیین کے چچا زاد ہیں ۔ ان تمام پر اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں ہوں ۔ 1