کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 113
میں آپ نے دیکھا کہ آپ کے جسم سے ایک نور نکلا جس نے شام کے محل روشن کر دیے۔‘‘ 1 أحمد: ۱۷۱۶۳۔ وصححہ إبن حبان: ۶۴۰۴۔ الحاکم: ۲؍ ۶۰۰۔ ۳۰۷۔ جو کوئی یہ گمان کرتا ہے ہو کہ بعثت سے قبل آپ اپنی قوم کے دین پر تھے، یقیناً اس نے بہت بڑا بہتان گھڑا۔ ایسا عقیدہ رکھنے والے کے ساتھ بات چیت اور نشت و برخاست نہ کی جائے۔‘‘ 1 الخلال فی السنۃ: ۲۱۳۔ الشریعۃ: ۳؍ ۱۴۳۳۔ امام آجری فرماتے ہیں : اللہ تعالیٰ ہم پر اور آپ پر رحم فرمائیں ۔ یہ جان لیں کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق سے پہلے بھی نبی تھے۔ آپ انبیاء اور اولاد انبیاء کی پشتوں میں منتقل ہوتے رہے، صحیح نکاح کے ساتھ، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو آپ کی والدہ کے بطن سے پیدا کیا، اور مولائے کریم نے آپ کی حفاظت فرمائی حتیٰ کہ آپ بالغ ہو گئے۔ اللہ نے آپ کے دل میں قریش کے بتوں کی نفرت ڈال دی تھی، اور دیگر کفریہ امور بھی آپ کے لیے ناپسندیدہ بنا دیے گئے تھے.....الخ۔ ۳۰۸۔ ہم کہتے ہیں کہ: ’’ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مختون اور مسرور پیدا ہوئے۔‘‘ یہ حضرت عباس بن عبدالمطلب کے اس قول کی طرف اشارہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مختون اور مسرور پیدا ہوئے، آپ کے دادا عبدالمطلب کو اس پر برا تعجب ہوا۔‘‘ 1 دلائل النبوۃ البیہقی: ۱؍ ۱۱۴۔ اس روایت کو ابن قیم اور ابن کثیر نے ضعیف کہا ہے، اور حضرت انس کی روایت میں ہے: ’’اللہ کے ہاں میری کرامت یہ ہے کہ میں مختون پیدا ہوا، میری شرمگاہ کسی نے نہیں دیکھی۔‘‘ 1 الأوسط للطبراني: ۶۱۴۸۔ ابن جوزی فی العلل المتناہیۃ: ۲۶۴۔ اور اس کو ضعیف کہا ہے۔ اس باب میں روایات کافی زیادہ ہیں ۔ ابن کثیر نے البدایہ والنہایۃ: ۲؍ ۲۶۵۔ پر کہا ہے۔ یہ تمام روایات محل نظر ہیں ۔ ۳۰۹۔ آپ پیٹھ کے پیچھے بھی ایسے دیکھ لیتے تھے جیسے اپنے سامنے دیکھا کرتے تھے۔‘‘ 1 1۔ یہ بخاری کی روایت کی طرف اشارہ ہے نمبر: ۷۴۲۔ السنۃ للخلال: ۲۱۷۔