کتاب: عقیدہ و آداب کی کتاب الشرح والابانہ - صفحہ 108
تسلیم کرنا، اور فرامین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کرنا، یہی تمام علوم کی اصل بنیاد اور عین ہدایت ہے۔ اس حدیث اور اس جیسی احادیث کے لیے مقیاس بیان کرنے کی گنجائش نہیں ، اور نہ ہی امثال و نظائر سے اس کا معارضہ ممکن ہے۔ 1 للالکائی: ۸۶۸۔ ۲۸۸۔ پھر اس بات پر ایمان کہ حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام آسمان سے زمین پر نازل ہوں گے۔ آپ صلیب کو توڑیں گے اور خنزیر کو مار ڈالیں گے، اس وقت صرف ایک ہی دعوت باقی رہ جائے گی۔‘‘ 1 لحدیث أبی ہریرۃ.....الخ۔ البخاری: ۲۴۷۶۔ مسلم: ۳۰۸۔ الشریعۃ: ۳؍ ۱۳۲۰۔ ۲۸۹۔ اس امت کے آخر میں لازمی طور پر دجال نکلے گا۔ اس کی ایک آنکھ کانی ہوگی جیسے انگور کا پھسا ہوا دانہ، اور وہ مکہ اور مدینہ کے علاوہ ساری زمین کا چکر لگائے گا۔‘‘ 1 البدایۃ والنہایۃ: ۱۹؍ ۱۹۰۔ ذم الکلام: ۷۸۴۔ الشریعۃ: ۱۳؍ ۱۳۰۔ للالکائی: ۷؍ ۲۲۔ ٭ دجال کو حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام قتل کریں گے۔ یہ واقعہ فلسطین مشرقی میں باب لُد پر پیش آئے گا۔ جو کہ رملہ سے چند میل کے فاصلہ پر ہے۔‘‘ 1 1۔ یہ حدیث نواس بن سمعان سے ثابت ہے،.....الخ۔ مسلم: ۷۴۸۳۔ وکذالک مسلم: ۷۳۸۱۔ ۲۹۰۔ ’’پھر ملک الموت پر ایمان کہ وہ روحیں قبض کرتا ہے، اور قبروں میں روح جسم میں لوٹائی جاتی ہیں ۔‘‘ 1 اصول السنۃ لإبن أبی زمنین: ۱۴۔ الحجۃ في بیان المحجۃ: ۱؍ ۳۱۴۔ ۲۹۱۔ پھر نفخ صور پر ایمان۔ صور ایک سینگ ہے جس میں اسرافیل علیہ السلام پھونک ماریں گے۔‘‘ 1 وتصور قَرن.....الخ۔ أحمد: ۶۵۰۷۔ ترمذی: ۳۲۴۴۔ حدیث حسن۔ ۲۹۲۔ اور اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے گفتگو کی ہے، فرمان الٰہی ہے: ﴿وَ رُسُلًا قَدْ قَصَصْنٰہُمْ عَلَیْکَ مِنْ قَبْلُ وَ رُسُلًا لَّمْ نَقْصُصْہُمْ عَلَیْکَ وَ کَلَّمَ اللّٰہُ مُوْسٰی تَکْلِیْمًاo﴾ (النساء: ۱۶۴) ’’اور بہت سے رسولوں کی طرف جنھیں ہم اس سے پہلے تجھ سے بیان کر چکے