کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 79
اللہ عزوجل نے ہمیں اس بات کا حکم فرمایا ہے کہ جس بات اور جس عمل کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں دیں وہ ہم کریں اور یہ کہ ہر اس بات اور عمل کو ہم چھوڑ دیں جس سے آپ ہمیں منع فرمائیں۔ چنانچہ فرمایا:
﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۖ إِنَّ اللّٰهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ (الحشر :۷)
’’اور (ہمارا) پیغمبر جو کچھ تمہیں (اوامر و احکام میں سے) دے وہ لے لو اور جس سے تمہیں روک دے، تو رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو، یقینا اللہ تعالیٰ بہت سخت سزا دینے والا ہے۔‘‘
ہمیں اللہ رب العالمین نے اس بات کا حکم بھی فرمایا ہے کہ ہم اپنی زندگی کے تمام کے تمام معاملات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا فیصلہ کرنے والا تسلیم کریں اور یہ کہ ہم ہر بات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی طرف رجوع کریں۔ ‘‘ چنانچہ فرمایا:
﴿فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُونَ حَتَّىٰ يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ لَا يَجِدُوا فِي أَنفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوا تَسْلِيمًا﴾ (النساء:۶۵)
’’(اے پیغمبر) تیرے پروردگار کی قسم (اللہ تعالیٰ خود اپنی قسم کھاتا ہے) وہ مومن نہ ہوں گے جب تک اپنے جھگڑوں کا فیصلہ تجھ سے نہ کرائیں۔ پھر تیرے فیصلے سے ان کے دلوں میں کچھ اداسی نہ ہو اور (خوشی خوشی) مان کر منظور کر لیں۔‘‘
اللہ رب کبریاء نے ہمیں اس بات سے بھی مطلع فرمایا ہے کہ اس کے حبیب و خلیل نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے لیے (زندگی کے جمیع معاملات میں) مکمل اور بہترین