کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 249
ب…﴿لَّقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ ۚ قُلْ فَمَن يَمْلِكُ مِنَ اللّٰهِ شَيْئًا إِنْ أَرَادَ أَن يُهْلِكَ الْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ وَمَن فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَلِلّٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ وَاللّٰهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾ (المائدہ:۱۷) ’’بیشک وہ لوگ تو کافر ہو گئے جو کہتے ہیں مریم کا بیٹا مسیح وہی الٰہ ہے (اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) کہہ دے اگر اللہ تعالیٰ مریم کے بیٹے مسیح اور اس کی ماں کو اور زمین پر جتنے لوگ ہیں سب کو تباہ کرنا چاہے تو اسکے سامنے کسی کی کچھ چل سکتی ہے؟ اور اللہ تعالیٰ ہی کی بادشاہت ہے آسمانوں اور زمین اور ان کے بیچ میں۔ وہ جو چاہتا ہے پیدا فرماتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ ہر شے پر قادر ہے۔‘‘[1] ج…﴿وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِ اللّٰهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ ﴿٢٠﴾ أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ﴾ (النحل:۲۰۔۲۱) ’’اور جن معبودوں کو یہ مشرک اللہ تعالیٰ کے سوا پکارتے ہیں وہ کچھ نہیں پیدا کر سکتے بلکہ وہ خود (اللہ کے) پیدا کئے ہوئے ہیں۔ مردے ہیں ان میں (آدمی کی طرح) جان نہیں ہے اور ان کو یہ بھی معلوم نہیں کہ وہ کب
[1] اور جس کو چاہتا ہے بناتا ہے۔ آدم علیہ السلام کو اس نے ماں باپ دونوں کے بغیر پیدا کیا تو عیسیٰ علیہ السلام کو بغیر باپ کے پیدا کردینا اس کے لیے کیا مشکل تھا۔ محض باپ کے بغیر پیدا ہونے سے کوئی بندہ خدا نہیں بن جاتا۔ شاہ صاحب رحمہ اللہ لکھتے ہیں اللہ تعالیٰ کسی جگہ نبیوں کے حق میں ایسی بات فرماتے ہیں تاکہ ان کی امت والے ان کو بندگی کی حد سے زیادہ نہ چڑھائیں و الا نبی، اس لائق کا ہے کو میں ۔ (موضح)