کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 237
اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان اس بات پر بھی ایمان رکھتے ہیں کہ :موت کو قیامت والے دن (ایک جانور کی ہیئت و صورت میں) سب کے سامنے لا کر ذبح کر دیا جائے گا۔ جیسا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اِذَا صَارَ أَھْلُ الْجَنَّۃِ اِلَی الْجَنَّۃِ، وَصَارَ اَہْلُ النَّارِ اِلَی النَّارِ، أُتِیَ بِالْمَوْتِ، حَتَّی یَجْعَلَ بَیْنَ الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ، ثُمَّ یُذْبَحُ، ثُمَّ یُنَادِیْ مُنَادٍ:یَاأَ ھْلَ الْجَنَّۃِ ! لَامَوْتَ ، وَیَا أَہْلَ النَّارِ !لَامَوْتَ، فَیَزْدَادُ اَہْلُ الْجَنَّۃِ فَرَحًا اِلَی فَرَحِھِمْ ، وَیَزْدَادُ اَہْلَ النَّارِ حُزْنًا اِلیٰ حُزْنِھِمْ))
’’قیامت والے دن اہل جنت جب جنت کی طرف اور جہنم والے جب دوزخ کی طرف چل کھڑے ہوں گے ، موت کو (ایک جانور کی ہیئت و صورت میں) جنت اور جہنم کے درمیان لاکر کھڑا کر کے اس کو ذبح کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد ایک آواز لگانے والا آواز دے گا :اے اہل جنت ! آج کے بعد کوئی موت نہیں۔ اے دوزخ والو! آج کے بعد کوئی موت نہیں۔ اس سے اہل جنت کی خوشی دوبالا ہوجائے گی اور جہنم والوں کے غم میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ ‘‘[1]
[1] صحیح مسلم ؍ کتاب الجنۃ و نعیمھا ؍ باب النار یدخلھا الجبارّون والجنۃ یدخلھا الضعفاء ؍ حدیث: ۷۱۸۴