کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 220
د… قیامت کی علامات کبریٰ میں سے:زمین کے دھنسنے والے تین بہت بڑے واقعات بھی ہیں۔
ایک واقعہ مشرق میں پیش آئے گا ، وہاں زمین دھنسے گی ، ایک واقعہ مغرب میں پیش آئے گا وہاں زمین دھنسے گی اور ایک واقعہ جزیرۃ العرب میں پیش آئے گا کہ وہاں زمین دھنسے گی۔
ھ…قیامت کے قریب زمین سے ایک ایسا دھواں نکلے گا جس سے کافروں کادم رک جائے گا اور مسلمانوں کو زکام کی سی حالت ہو جائے گی۔ [1]
و… اسی طرح قرب قیامت میں ایک ایسا جانور زمین پر نکلے گا جو لوگوں سے باتیں کرے گا۔ چنانچہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے :
﴿وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِّنَ الْأَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا بِآيَاتِنَا لَا يُوقِنُونَ﴾ (النمل:۸۲)
’’اور جب (ان کافروں پر قیامت کا) عذاب آن پڑے گا (یعنی قیامت کے قریب) تو ہم زمین سے ان کے لیے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے بات کرے گا (یا ان پر داغ کرے گا) کیونکہ لوگ اس وقت ہماری نشانیوں پر یقین نہ رکھتے ہوں گے۔ ‘‘[2]
[1] (سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے مروی مرفوع روایت میں ہے کہ : یہ دھواں زمین میں چالیس دن تک رہے گا۔ تفصیل کے لیے : صحیح مسلم ، کتاب الفتن ، باب فی الآیات التي تکون قبل الساعۃ ، حدیث: ۷۲۸۵ ، ۷۲۸۶ اور ان کی شرح۔ )
[2] حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ یہ وہ وقت ہو گا جب لوگ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر چھوڑ دیں گے۔ یہ جانور کیسا ہو گا، کہاں نکلے گا ، کب نکلے گا اور نکل کر کیا کریگا؟ اس بارے میں متعدد احادیث و آثار مروی ہیں جن میں صحیح حسن اور ضعیف ہر قسم کی احادیث مذکور ہیں ۔ مگر یہ بات تو قطعی طور پر صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ ’’ خروج دابہ‘‘ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے جیسا کہ صحیح مسلم اور سنن اربعہ میں حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت کی دس نشانیاں شمار فرمائیں ۔ جن میں ایک ’’خروج دابہ‘‘ بھی تھی۔ اسی طرح صحیح مسلم کی دوسری روایت میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نیک اعمال کی طرف تیز تیز قدم اٹھاؤ قبل اس کے کہ سورج مغرب سے طلوع ہو، دجال ظاہر ہو اور خروج دابہ‘‘ ہو (شوکانی۔ ابن کثیر) حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے اور بھی بہت سی روایات نقل کی ہیں ۔شاہ صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں ۔ قیامت سے پہلے صفا پہاڑ مکے کا پھٹے گا اور اس میں سے ایک جانور نکلے گا۔ لوگوں سے باتیں کریگا کہ اب قیامت کے نزدیک ہے۔ ایمان والوں اور چھپے منکروں کو جدا جدا کر دے گا نشان دے کر۔ ‘‘ (موضح القرآن)