کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 219
ب…مسیح الدجال کا خروج [1]اور عیسی بن مریم علیہا السلام کا خروج و ظہور۔ جناب عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ملک شام کے شہر دمشق کے مشرق میں (واقع جامع مسجد کے) ایک سفید مینار پر آسمان سے ہوگا۔ آپ نبی ختم الرسل محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت مطہرہ پر عامل اور اسی شریعت کے مطابق فیصلہ جات کرنے والے ہوں گے۔ (عین قرآن و سنت والی شریعت محمدیہ پر نہ کہ کسی فرقہ کے مسلک و مذہب پر۔) سیدنا عیسی ٰعلیہ الصلوٰۃ والسلام دجال سے قتال و جہاد کریں گے اور پھر اس پر غالب آکر اللہ کی زمین پر اسلام کے ذریعے حکومت کریں گے۔ آپ علیہا الصلٰوۃ والسلام کا نزول ، دین حق پر جہاد و قتال کرنے والے ایک ’’طائفہ منصورہ ‘‘پر ہوگا۔ (جو آپ علیہ السلام کے نزول سے قبل اللہ کی راہ میں باقاعدہ جہاد کر رہے ہوں گے۔) اور یہ مجاہدین اسلام کی بہت بڑی جماعت دجال سے قتال کے لیے جمع ہو چکی ہوگی۔ (اور اس کی قیادت جناب امام مہدی رحمہ اللہ کے ہاتھ میں ہوگی۔) چنانچہ آپ علیہا الصلٰوۃ والسلام نماز کی اقامت کے وقت نازل ہوں گے اور اس ’’طائفہ منصورہ‘‘ کے امیر (مہدی الزمان محمد بن عبداللہ رحمہ اللہ المنان) کے پیچھے (ان کی امامت میں) نماز ادا کریں گے۔
ج…امام مہدی ، عیسیٰ بن مریم علیہا السلام اور کافر مطلق مسیح الدجال کے دور سے متصل ہی قوم یا جوج اورماجوج کا ظہور دنیا میں ہو جائے گا۔ [2]
[1] دنیا میں سب سے بڑا فتنہ مسیح الدجال کے ظہور و خروج کا فتنہ ہوگا۔ اس لیے کہ دجال کفر ، گمراہی اور تمام فتنوں کا منبع ہوگا۔ اسی بنا پر تمام انبیاء نے اپنی قوموں کو دجال کے فتنہ سے خبردار کرتے ہوئے اس سے ڈرایا تھا۔ نبی معظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نما زکے بعد دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ طلب کرتے رہنے کا وظیفہ ہمیشہ جاری رکھا۔ اور اس سے اپنی امت کو بھی بخوبی خبردار کیا ہے۔
[2] یہ قوم دنیا میں بہت تباہی مچائے گی ، بالآخر ختم ہو جائے گی اور دنیا کی مکمل صفائی ہو جانے کے بعد جناب عیسیٰ بن مریم علیہا السلام اہل ایمان و اسلام کے ہمراہ دوبارہ پھر زمین میں پھیل کر دین حنیف کی حکومت وسلطنت قائم کرلیں گے۔تفصیل کے لیے : سورۃ الکہف کی آیت ۹۴ اور سورۃ الانبیاء کی آیت نمبر۹۶ کی روشنی میں تفسیر واحادیث کا مطالعہ کرلیں ۔