کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 192
سے افضل اولوالعزم رسول تھے۔ جوکہ پانچ ہیں۔ یعنی :ساداتنا نوح ، ابراہیم ، موسیٰ ، عیسیٰ بن مریم اور محمد صلی اللّٰہ علیھم وبارک و سلم تسلیماً کثیرا دائماً ابدًا۔ اور پھر تمام انبیاء و رسل اور اولو العزم پیغمبروں میں سب سے افضل نبی الاسلام ، خاتم الانبیاء والمرسلین و رسول رب العالمین ، رحمۃ للعالمین محمد بن عبداللہ القرشی الہاشمی صلی اللہ علیہ وعلی جمیع الانبیاء والمرسلین وعلی آلہ وازواجہ واصحابہ اجمعین ہیں۔ اللہ عزوجل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف وتوصیف میں فرماتے ہیں :
ا۔ ﴿مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا﴾ (الاحزاب:۴۰)
’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں ہے۔ البتہ وہ اللہ تعالیٰ کا پیغمبر ہے اور پیغمبروں کا ختم کرنے والا اور اللہ تعالیٰ سب کو جانتا ہے۔ ‘‘[1]
[1] اس آیت کریمہ سے قطعی طور پر معلوم ہو رہا ہے کہ محمد بن عبداللہ القرشی الہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم رہتی دنیا تک اللہ کے رسول ہیں اور آپ ؐ کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں ۔ اور پھر احادیث صحیحہ میں آپ کے خاتم النبیین ہونے کی تشریح کر دی گئی ہے ، جس کے بعد کسی التباس کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ جناب عیسیٰ علیہا الصلٰوۃ والسلام کا دوبارہ دنیا میں آنا ختم نبوت کے منافی نہیں ہے اس لیے کہ وہ خاتم الانبیاء والرسل محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت پر ہی چلیں گے،اپنی نبوت کا دعویٰ نہیں کریں گے۔ آج تک پوری اُمت کا یہ متفق علیہ عقیدہ رہا ہے۔ چنانچہ ختم نبوت کا منکر قطعی کافر اور ملت اسلامیہ سے خارج ہے۔