کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 179
﴿إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ ﴿٧٧﴾ فِي كِتَابٍ مَّكْنُونٍ ﴿٧٨﴾ لَّا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ ﴿٧٩﴾ تَنزِيلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ﴾ (الواقعہ:۷۷ تا ۸۰) ’’بے شک یہ قرآن عزت والا ہے چھپی ہوئی (یا محفوظ) کتاب میں (لکھا ہوا) اس کو وہی چھوتے ہیں جو پاک ہیں۔ سارے جہانوں کے رب کی طرف سے اترا ہے۔‘‘ قرآنِ کریم دین اسلام کے سب سے آخری نبی ختم المرسلین محمد بن عبداللہ القرشی الہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم وعلی آلہ و ازواجہ و علی اصحابہ اجمعین کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے رہنے والا بہت بڑا معجزہ اور تمام آسمانی کتابوں میں سے سب سے آخری کتاب ہے، جسے نہ منسوخ کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔اسے ہر قسم کی تحریف ، تبدیلی ، زیادتی اور نقص سے محفوظ رکھنے کے لیے اللہ تبارک و تعالیٰ نے اُس روزِ قیامت تک اس کام کا ذمہ خود اُٹھا رکھا ہے کہ جس دن اللہ عزوجل اسے اپنی ذاتِ اقدس کی طرف واپس اُٹھا لے گا۔ اور یہ عمل قیامت سے کچھ ہی وقت پہلے ہو گا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی قدر ہے: ﴿إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ﴾ (الحجر:۹) ’’بے شک قرآن کو ہم ہی نے اتارا ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں۔‘‘[1] اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی جماعت حقہ کے لوگ ہر اُس شخص کو کافر جانتے ہیں جو اس قرآنِ عظیم و کریم کے کسی ایک کلمہ کا بھی انکار کرے یااس میں کسی قسم
[1] اب رہا یہ ’’ذکر ‘‘ جس کے لانے والے کو تم دیوانہ کہہ رہے ہو تو یہ ہمارا ہی نازل کردہ ہے۔ جس طرح قرآن اپنے نظم اور معنی کے اعتبار سے معجز ہے کہ جن و انس جمع ہو کر بھی اس جیسی ایک سورۃ نہیں بنا سکتے۔ اسی طرح اس کا یہ بھی اعجاز ہے کہ اس میں ردّ و بدل نہیں ہو سکے گا۔ قرآن کی حفاظت کا یہ وعدہ حیرت انگیز طریقہ پر پورا ہوا اور ہو رہا ہے۔ قرآن کے علاوہ دنیا میں کوئی کتاب ایسی نہیں ہے جو چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود اس طرح محفوظ ہو کہ اس کے کسی ایک حرف میں ردّ و بدل نہ ہوا ہو۔ جبکہ دنیا بھر میں قرآن کے جتنے نسخے موجود ہیں ان میں ادنیٰ سا بھی اختلاف نہیں ہے۔ اس کے علاوہ لاکھوں کروڑوں انسانوں کے سینوں میں محفوظ ہے۔ یہ ہے قدرت کی طرف سے حفاظت جو کسی اور کتاب کو نصیب نہیں ہوئی اور قرآن کی اس طرح حفاظت کے مخالفین بھی معترف ہیں ۔