کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 163
۷…اور ان فرشتوں میں سے بعض وہ بھی ہیں کہ قبر میں جن کے سپرد بندے سے سوالات کا کام لگایا گیا ہے:[1] ۸…اور ان میں سے بعض ایسے فرشتے ہیں کہ :جو اہل ایمان کے لیے اللہ سے استغفار کرتے ہیں ، اُن پر اللہ کی رحمت کے لیے دعا کرتے اور اُن سے محبت کرتے ہیں۔ (جیساکہ قرآن عظیم میں اللہ تعالیٰ نے اُن سے متعلق خبر دیتے ہوئے فرمایا: (۱)…﴿الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَهُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيُؤْمِنُونَ بِهِ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَّحْمَةً وَعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تَابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِيلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ ﴿٧﴾ رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدتَّهُمْ وَمَن صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ
[1] (جیسا کہ صحیح البخاری ؍ کتاب الجنائز؍ باب: المیّت یسمع خفق النّعال ؍ حدیث: ۱۳۳۸ اور حدیث : ۱۳۷۴ و صحیح مسلم؍ کتاب الجنۃ و نعیمھا ؍ باب عرض مقعد المیت من الجنۃ والنار علیہ، واثبات عذاب القبر والتعوذ منہ؍ حدیث : ۷۲۱۶، ۷۲۱۹ میں درج ہے۔)