کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 160
اور یہ فرشتے رات دن اللہ کی تسبیح کرتے رہتے ہیں اور آسمان میں ’’بیت المعمور‘‘ کا طواف کرتے رہتے ہیں۔ وہ اپنے رب تعالیٰ سے پوری خشیت سے ڈرتے رہتے ہیں۔
فرشتوں کی اقسام:
۱… ان میں سے بعض وہ ہیں کہ جن کے سپرد عرش عظیم کو اُٹھائے رکھنے کا کام سونپا گیا ہے۔ [1]
۲…دوسرے ان میں سے وہ ہیں کہ جن کے ذمہ انبیاء کرام کی طرف وحی لے کر جانے کا عہدہ سپرد کیا گیا تھا۔ [2]
۳…بعض ان فرشتوں میں سے وہ ہیں کہ جن کے سپرد پہاڑوں کا نظام کیا گیا ہے۔
[1] جیسا کہ اللہ عزوجل نے خبر دی ہے:
﴿الَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہُ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ وَیُؤْمِنُوْنَ بِہٖ وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَآ وَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَحْمَۃً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَکَ وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِo ﴾ (المؤمن:۷) ’’جو (فرشتے) عرش کو اٹھا رہے ہیں اور جو (فرشتے) عرش کے گرد ہیں وہ (سب) اپنے مالک کی تسبیح تعریف کے ساتھ بیان کرتے ہیں ، اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان والوں کے لیے بخشش مانگتے ہیں (کہتے ہیں ) مالک ہمارے تیری رحمت اور تیرے علم نے ہر چیز کو گھیر لیا ہے۔ تو جو لوگ توبہ کرتے ہیں اور تیری (بتائی ہوئی) راہ پر چلتے ہیں ان کو بخشش دے اور دوزخ کے عذاب سے ان کو بچا دے۔ ‘‘
اور دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: ﴿وَتَرَی الْمَلٰٓئِکَۃَ حَافِّینَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ وَقُضِیَ بَیْنَہُمْ بِالْحَقِّ وَقِیْلَ الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَo ﴾ (الزمر:۷۵) ’’اور تم فرشتوں کو دیکھو گے کہ وہ عرش کریم کے گرد گھیرا ڈالے ہوئے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کر رہے ہیں ۔ اور ان کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا۔ اور کہا جائے گا کہ سب طرح کی حمد و ثنائے جمیل ایک اللہ کے لیے ہے کہ جو تمام جہانوں کا رب ہے۔‘‘
[2] جیسا کہ اللہ رب العالمین کا ارشاد ہے: ﴿یُنَزِّلُ الْمَلٰٓئِکَۃَ بِالرُّوْحِ مِنْ اَمْرِہٖ عَلٰی مَنْ یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہٖٓ اَنْ اَنْذِرُوْٓا اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاتَّقُوْنِo ﴾ (النحل:۲) ’’وہی اپنے حکم سے فرشتوں کو وحی دے کر اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اتارتا ہے کہ (لوگوں کو) جتلا دو میرے سوا کوئی سچا معبودِ برحق نہیں ہے تو مجھ سے ڈرتے ہو۔‘‘