کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 16
’’تم اپنے سے پہلی اُمتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک ہاتھ میں اتباع کروں گے۔ (یعنی اُن کے پورے پورے نقش قدم پر چلو گے۔) حتی کہ اگر وہ گوہ نما صحرائے نجد کے جانور ’’ضب‘‘ کے کسی سوراخ ، بل میں گھسے ہوں گے تو تم اس میں بھی ان کی اتباع کرو گے۔‘‘ ہم نے پوچھا:اے اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا اس سے یہود و نصاریٰ مراد ہیں ؟ فرمایا:تو پھر اور کون؟ ‘‘
ھ… جناب معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ:نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر ارشاد فرمایا:
((أَلَا إِنَّ مَنْ قَبْلَکُمْ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ افْتَرَقُوا عَلَی ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِینَ مِلَّۃً وَإِنَّ ہَذِہِ الْمِلَّۃَ سَتَفْتَرِقُ عَلَی ثَـلَاثٍ وَسَبْعِینَ، ثِنْتَان وَسَبْعُونَ فِی النَّارِ وَوَاحِدَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ وَہِیَ الْجَمَاعَۃُ۔ وَإِنَّہُ سَیَخْرُجُ فِیْ أُمَّتِی أَقْوَامٌ تَجَارَی بِہِمْ تِلْکَ الْأَہْوَائُ کَمَا یَتَجَارَی الْکَلْبُ لِصَاحِبِہِ [الْکَلْبُ بِصَاحِبِہٖ] لَا یَبْقَی مِنْہُ عِرْقٌ وَلَا مَفْصَلٌ إِلَّا دَخَلَہُ۔)) [1]
’’خبردار رہو! بلاشبہ تم سے پہلے جو اہل کتاب تھے وہ بہتر (۷۲) فرقوں میں بٹ گئے تھے۔ اور ضرور اس ملت (اُمت اسلامیہ) کے لوگ تہتر فرقوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔ ان میں سے بہتّر(۷۲)فرقے جہنم میں جائیں گے اور ایک فرقہ جنت میں داخل ہو گا اور یہی جماعت حقہ ہو گی۔ (جو اللہ کی کتاب، رسول اللہ کی سنت اور بغیر افراط و تفریط کے صحابہ کرام، تابعین عظام، اور تبع تابعین رحمہم اللہ جمیعاً کی اعتدال والی راہ پر ہوں گے۔) اور بلاشبہ آنے
[1] سنن أبی داؤد، کتاب السنۃ ، حدیث: ۴۵۹۷۔