کتاب: عقیدہ ایمان اور منہج اسلام - صفحہ 13
طائفہ منصورہ کی تعداد ایک جیسی نہیں رہے گی۔ بلکہ ان کی تعداد میں کمی بیشی ہوتی رہے گی۔ امیر المؤمنین فی الحدیث ابو عبداللہ امام محمد بن اسماعیل البخاری، امام اہل السنۃ والجماعۃ احمد بن حنبل اور دیگر بہت سارے علماء عظام رحمہم اللہ جمیعاً نے صراحت سے لکھا ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس پیشین گوئی کا مصداق صرف قرآن و سنت والے تفقہ فی الدین اور صحابہ کرام و تابعین عظام، تبع تابعین اور مجتہدین آئمہ کرام رحمہم اللہ جمیعاً کے منہج کو اپنانے والے اہل حدیث حضرات ہیں۔ ب…سیّدنا عمران بن حصین ، ابو ہریرہ عبدالرحمن بن صخر اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہیں کہ:(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب پوچھا گیا:أَیُّ النَّاسِ خَیْرٌ… کون سے لوگ بہتر ہیں ؟ تو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَیْرُ أُمَّتِي الْقَرْنُ الَّذِيْ بُعِثْتُ فِیْھِمْ [ إِنَّ خَیْرَکُمْ قَرْنِيْ، خَیْرُ أُمَّتِيْ قَرْنِي ، خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِي ] ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ، ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ، ثُمَّ یَجِیْئُ قَوْمٌ تَسْبِقُ شَھَادَۃُ أَحَدِھِمْ یَمِیْنَہُ وَیَمِیْنُہ شَھَادَتَہُ)) [1] ’’میری اُمت میں سے بہترین زمانہ(قرن) وہ ہے جس میں مجھے نبی بنا کر بھیجا گیا ہے (دوسری حدیث کے الفاظ ہیں کہ فرمایا:بلاشبہ تم میں سے بہترین لوگ میرے زمانہ کے ہیں۔ تیسری روایت کے موجب فرمایا کہ:میری اُمت میں بہتر زمانہ میرا زمانہ ہے۔ چوتھی روایت میں ہے کہ فرمایا:میرے زمانہ کے لوگ سب سے اچھے ہیں۔‘‘ اس کے بعد فرمایا:] پھر وہ لوگ بہتر ہوں گے جو ان سے متصل بعد ہوں گے۔ پھر وہ جو ان سے ملے ہوئے ہوں گے۔ پھر ان
[1] صحیح البخاری، کتاب فضائل اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم، حدیث: ۳۶۵۰، ۳۶۵۱۔ صحیح مسلم، حدیث: ۶۴۶۹، ۶۴۷۰، ۶۴۷۲، ۶۴۷۳۔